کراچی(اسٹاف رپورٹر) اقوام متحدہ کے ڈرگز کنٹرو ل آفس (UNDC)ا سلام آباد کے کنسلٹنٹ آصف جاہ نے طلبہ پر زور دیا ہے کہ وہ بیرون ملک جاکر اچھی ملازمت کا لالچ دے کر انسانی اسمگلنگ کا گھناونا کاروبار کرنے والے افراد یا ٹو آپریٹرز کے جھانسے میں قطعی نہ آئیں اور اپنی تعلیم و ملازمت کے لئے بیرون ملک جانے کے لئے قانونی طریق کار استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی طریقہ سے انسانی اسمگلنگ بہت سنگین جرم ہے اور یہ انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے جس سے طلبہ کو دور رہنا چاہیے ۔یہ بات انہوں نے گزشتہ روز محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کے طلبہ کو انسانی اسمگلنگ ایک سنگین جرم کے موضوع پر بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔ایف آئی اے کے سب انسپکٹرذیشان شیخ اور محمد اسلم اس موقع پر ان کے ہمراہ تھے۔ آصف جاہ نے کہا کہ ہر سال ہزاروں مرد اور خواتین انسانی اسمگلرز کے جال میں پھنس کر اپنے ملک میں اور غیر قانونی طور پر بیرون ملک جاکر بے پناہ مشکلات کا سامنا کرنے پر مجبور ہوتے ہیں اور اچھی ملازمت کے لالچ کی وجہ سے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے پر مجبور ہوتے ہیں یا پھر بارڈر فورسز کی گولیوں کا شکار ہوکر ہلاک ہوجاتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ تقریباً دنیا کے تمام ممالک غیر قانونی تارکین وطن کے مسائل کا شکار ہیں جس کی بنا پراقوام متحدہ کے کنوینشن کے تحت یونائیٹد نیشنز آفس آف ڈرگز کنٹرول کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جو بین الاقوامی سطح پر ان منظم جرائم کو روک تھام کرتا ہے۔