شہباز شریف کی دھواں دھار تقریر:فواد چودھری کوبجلی کے نرخوں پر مناظرے کا چیلنج

بدھ کو قومی اسمبلی میں پاکستاں پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے صدر آصف علی زرداری اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر و قائد حزب اختلاف کی تقاریر دو انتہائوں کو چھو رہی تھیں ’’مفاہت کے شہنشاہ‘‘ آصف علی زرداری کی جانب سے حکومت کو مفاہمت کا پیغام دیا جا رہا تھا جب کہ قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف این آر او مانگنے کے الزام پر سیخ پا تھے انہوں نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کو بجلی کی قیمتوں پر مناظرے کا چیلنج دے دیا اور کہا کہ اگر یہ الزام ثابت نہ ہو تو وزیر اعظم معافی مانگیں آصف علی زرداری نے پچھلے چند دنوں سے کبھی اسلام آباد اور کبھی لاہور میں اپنے’’ ڈیروں‘‘ رونقیں لگا رکھی ہیں وہ پارلیمنٹ میں بھی اپنی موجودگی کا احساس دلا رہے ہیں انہوں نے اگلے روز جہاں میاں شہباز شریف سے ملاقات کر کے ان کے ساتھ باہم شیرو شکر ہونے کا تاثر قائم کیا ہے بدھ کو نے اپنی تقریر میں حکومت کو’’ مفاہمت‘‘ کا پیغام دیا ہے اور موجودہ حکومت کو 5سال تک برداشت کرنے کا عندیہ دے دیا ہے آصف علی زرداری نے موجودہ حکومت کا ساتھ دینے کی پیشکش کی ہے اور کہا ہے کہ ایک دوسرے پر تنقید سے کچھ فائدہ حاصل نہیں ہو گا ، آئیے مل کر آگے بڑھتے ہیں اور مل کر نکالیں گے پانچ سال میں ہم آپ کو سپورٹ کرتے ہیں، آپ ہمارے ساتھ بیٹھیں، ہم آپ کو اس چیزسے نکالیں گے ۔ جبکہ حکومت کی جانب وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے آصف علی زرداری کی پیشکش کا خیر مقدم کیا ہے آصف علی زرداری نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کے موڈ سے باہر آجائے ہم آپ کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں، میاں صاحب کے ساتھ بھی کام کرنے کو تیار تھے، آپ کے ساتھ بھی تیار ہیں ہیں، جو کام کا پیمانہ ہو وہ انصاف پر ہو، ہیلی کاپٹر کا تیل بچانے کی باتیں اپنی جگہ مگر کہتے ہیں بھینس اپنی نکیل کھا لے تو اس کا پیٹ نہیں بھرتا،کب تک ہم ایک دوسرے کی کردار کشی کرتے رہیں گے ‘‘۔ میاں شہباز شریف نے کہا کہ میں نے پنجاب انٹرٹینمنٹ کمپنی کے اڑھائی ارب ڈالر کینیڈا بھجوانے کی تحقیقات کے لئے کمیٹی بنائی تھی جس کے چیئرمین چوہدری شفقت محمود بنے، ہم نے ملکر بہت کوشش کی لیکن ہم وہ پیسہ کینیڈا سے نہ لاسکے، میاں شہباز شریف نے میں ایک حقیقت نما لطیفہ سنانا چاہتا ہوں ،میرے پاس نیب سیل میں انویسٹی گیشن ٹیم آئی اس کے پاس ایک فائل تھی اس کا نام پنجاب انٹرٹینمنٹ کمپنی تھا، مجھے انہوں نے کہا کہ آپ سے سوال کرنا چاہتی ہیں میں نے کہاکہ مجھے کاغذ دیں مطالعہ کرکے جواب دوں گا، انہوں نے کہا کہ پنجاب انٹرٹینمنٹ کمپنی میں چار گاڑیاں تھیں وہ کہاں ہیں میں نے کہا کہ یہ کمپنی پرویز الٰہی حکومت نے بنائی، اس میں اڑھائی ملین ڈالر کیش کینیڈا ٹرانسفر ہوا تھا، اس کی کوئی گارنٹی نہیں اور اس کو کینیڈا کی کمپنی کے حوالے کر دیا گیا میں نے نیب والوں سے کہا آپ میرے پاس کہاں آگئے ہیں، نیب والوں نے کہا ہمیں تو حکم ملا ہوا ہے کہ کمپنیوں کے حوالے سے شہباز کے خلاف پوری طرح تحقیق کرو۔ رپورٹ میں لوٹا لوٹا کے نعرے لگائے گئے۔
نواز رضا/ ڈائری

ای پیپر دی نیشن