ریاض سفارت خانہ اور جدہ قونصل جنرل کی رہائش گاہ پر یوم سیاہ پر سیمنار

سعودی عرب کی ڈائری۔ امیر محمد خان اوورسیز ایڈیشن

ہمیشہ کی طرح اس سال بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، اور بھارتی قبضہ پر کشمیری مجاہدین سے اظہار یک جہتی کیلئے سفارت خانہ ریاض اور جدہ میں قونصل جنرل خالد مجید کی رہائش گا ہ پر سمینار کا اہتمام کیاگیا ۔ جدہ میں بڑے پیمانے پر یہ اہتمام تین سالوںبعد ہوا اسکی وجہ سابقہ قونصل جنرل نے باوجوہ ان مواقع پر پاکستان کمیونٹی کی شرکت کو محدود کردیا تھا اور صرف چند گنے چنے لوگوںکو دعوت دی جاتی تھی یہاںتک کہ میڈیا سے تعلق رکھنے والوںپاکستانیوں کے صرف چند افراد کو دعوت دی جاتی تھی ، بہرحال نئے قونصل جنرل خالد مجید اسی طریقے سے کمیونٹی کے ساتھ ملکر اسی طرح کام کرنے کے خواہاںلگتے ہیں جس جگہ سابقہ قونصل جنرل آفتاب کھوکھر کمیونٹی کو ساتھ ملاکرکام کرنے کا انداز بناگئے تھے لگتا ہے نئے قونصل جنرل خالد مجید بھی کمیونٹی کو اچھوت نہیں سمجھیں گے بلکہ کمیونٹی کو نہ صرف عزت دینگے اور تعاون کرینگے ۔ یہ ہی سفارت کاروںکی بیرون ملک ذمہ داری ہوتی ہے ۔ جدہ میں منعقدہ سمینار میں پاکستانی کمیونٹی کے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔تقریب کیآغاز میں صدر پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان کے یوم سیاہ پر پیغامات پڑھ کر سنائے گئے قونصل جنرل، خالد مجید نے سامعین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 27 اکتوبر 1947 سے کشمیریوں کو بھارت کی بدترین قسم کے استحصال کا سامنا رہا ہے۔ یوم یکجہتی کشمیر کا مقصد کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 5 اگست کی کارروائی نے کشمیریوں کی حالت زار کو بدتر کیا ہے۔ ان کے حق خود ارادیت کے انکار کے ساتھ ساتھ، انہیں گذشتہ 84 روز سے بنیادی ضروریات زندگی سے محروم کر کے اپنے گھروں میں بھی قید کردیا گیا ہے۔ خالد مجید نے مزید کہا کہ پاکستان کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لئے سیاسی، اخلاقی اور سفارتی مدد جاری رکھے گا۔تقریب میں اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل کی نمائندگی, سیکرٹری جنرل کے ایڈوائزر برائے ایشیاء جناب احمد سریر نے کی۔ اپنے خطاب میں انہوں معصوم کشمیریوں کے خلاف جارحیت کی تمام کارروائیوں کی مذمت کی اور اسلامی تعاون تنظیم کے کشمیری عوام کے لئے حق خودارادیت کے موقف کا اعادہ کیا۔چیئرمین کشمیر کمیٹی جدہ مسعود پوری نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارتی جارحیت کے خلاف جدوجہد اور احتجاج گذشتہ 7 دہائیوں سے جاری ہے اور بھارتی حکومت کی کوششوں کے باوجود ہمارا عزم کم نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر کشمیری کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور یقین دلایا کہ کشمیر کمیٹی جدہ مسئلہ کشمیر کو ہر پلیٹ فارم پر اٹھائے گی۔اوورسیز کشمیری سوسائٹی کے نمائندے, خورشید احمد نے کہا کہ تمام مظالم کے باوجود کشمیریوں کی ہمت کم نہیں ہوئی بلکہ ہمارا عزم بڑھ گیا ہے۔ کشمیریوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ان کی جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کہ انہیں اقوام متحدہ کی قراردادوں میں وعدے کے مطابق اپنا حق خود ارادیت حاصل نہیں ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری جدوجہد جاری رہے گی کیونکہ یہ ہماریایمان اور ہماری سالمیت کامسئلہ ہے۔ تقریب میں جدہ اور طائف میں پاکستانی اسکولوں کے طلباء کی تقریریں بھی شامل تھیں۔ طلباء نے کشمیر کے مسئلے اور بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے عالمی ضمیر سے اپیل کی کہ وہ اس موقع پر اٹھیں اور کشمیریوں کے حقوق کو تحفظ دیں اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دیں
سعودی سفارت خانہ ریاض میںیوم سیاہ کشمیر پر سمینار کی تقریب

سعودی عرب میں سفارت خانہ پاکستان میں یوم سیاہ کشمیر کہ تقریب منعقد کہ گئی جس میں کیمونٹی ممبران کی بڑی تعداد کے علاوہ کشمیری افراد نے بھی بھرپور شرکت کی. تقریب میں سفارت خانہ پاکستان کے ایچ او سی عمر منظور نے سٹیج سیکرٹری کے فرایض ادا کیئے ۔ تقریب سے سفیر پاکستان نے بھی خطاب کیا ۔ تقریب میںپاکستانی کمیونٹی کے نمائیندوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان طاقت کے زیادہ استعمال کے ذریعہ مقامی کشمیری عوام کو محکوم کررہا ہے اور ہندوستانی ہندوؤں کو وہاں آباد کرکے خطے کی آبادیاتی آبادی کو تبدیل کررہا ہے تاکہ مستقبل میں کسی قسم کی رائے شماری کی صورت میں آباد کار ہندوستان کے حق میں ووٹ ڈال سکیں. کشمیر کے مسلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرکے حل کیا جاسکتا ہے تاہم وزیراعظم عمران خان نے جس طرح پوری دنیا کے سامنے مسلہ کشمیر کی آواز کو اٹھایا ہے اس سے کشمیر کاز اجاگر ہوا ہے اور جس طرح سعودی عرب سمیت پوری دنیا میں پاکستانی قوم کشمیری بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرکے بھارت کا مکروہ چہرہ سامنے لا رہی ہے یہ سلسلہ کشمیر کی آزادی تک جاری رہیگا.دارلحکومت ریاض میں سفارت خانہ پاکستان میں یوم سیاہ کشمیر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے مسئلہ کشمیر کی ابتداء پر روشنی ڈالی، کشمیری عوام کے ساتھ جاری ظلم و ستم، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا بلیک آؤٹ کے ساتھ ساتھ جموں کی صورتحال پر روشنی ڈالی. جموں و کشمیر کو بھارت کا ’داخلی معاملہ‘ قرار دینے کے لئے تمام ہندوستانی چالوں کو مسترد کردیامقبوضہ وادی میں ڈھائی ماہ سے جاری کرفیو کے باعث لوگوں کا جینا محال ہوچکا ہے مگر عالمی برادری کی مسلسل خاموشی انسانیت کی تذلیل کا باعث بن رہی ہے عالمی برادری کو اپنے مفادات کی بجائے کشمیری عوام کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا چاہئیے.ا ور بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کی بھرپور الفاظ میں مذمت کی.عالمی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کرتا ے کہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں ہونے والے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو رکوائے اور مسلہ کشمیر کے پرامن حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے.تقریب سے عبدالقیوم خان,ڈاکٹر مجاہد, احسان دانش, ڈاکٹر سید مزمل شاہ, الیاس رحیم, سردار عبدالرزاق,اقبال ودود,سید زبیر, عمر فاروق, وسیم ساجد اور دیگر نے بھی خطاب کیاتقریب سے الیاس رحیم چئیرمین میڈیا گروپ نے قرارداد پڑھکر سب حاضرین کو سنائی اور اس کے بعد کشمیری رہنماؤں کے ساتھ قرارداد سفیر پاکستان راجہ علی جاز کو پیش کیَ

منسلک۔۔ دو تصاویر

ای پیپر دی نیشن