لاہور (کلچرل رپورٹر) بھارت سے گردوراہ در بارصاحب کر تار پور کیلئے ملکی تاریخ میں پہلی بار سونے کی پالکی کے ہمراہ سکھ یاتریوں کی شرومنی اکالی دل دہلی کے پر دھان پرم جیت سنگھ سر ناکی قیادت میں پاکستان آمد۔ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کا واہگہ بارڈر پر پالکی اور بھارت سے آنیوالے سینکڑوں یاتریوں کا شاندار استقبال۔ بھارت سے آنیوالے سکھ یاتری کر تار پور راہداری منصوبے اور باباگرونانک کے550ویں جنم دن کی تقر یبات کیلئے شاندار انتظامات پر پاکستانی حکومت کو بھر پور خراج تحسین پیش کرتے رہے۔ تفصیلات کے مطابق دہلی سے بھارتی نگرکیرتن سونے کی پالکی لیکر واہگہ کے راستے پاکستان پہنچے یہ پالکی واہگہ کے بعد ننکانہ صاحب جائے گی جسکے بعد انکو کر تار پور دربار صاحب لے جایا جائیگا اور بھارت سے آنیوالی یہ پالکی کرتار پور دربار صاحب میں ہی نصب کردی جائیگی۔ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے واہگہ بارڈر پر چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ عامر امیر خان اور ایم پی اے مہندر پال سنگھ، پاکستانی رینجرز احکام، پر دھان پاکستان سکھ گردوراہ پر بندھک کمیٹی ستونت سنگھ، جنرل سیکرٹری امیر سنگھ پاکستانی سکھ قائدین کے ہمراہ سکھ یاتریوں اور پالکی کا استقبال کیا اور سکھ یاتر یوں کو پھولوں کے ہار پہنائے۔ اس موقع پر گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے میڈیا سے گفتگو کے دوران بتایا کہ بھارت کے تمام تر منفی ہتھکنڈوں اور بہانوں کے باوجود 9نومبر کو وزیر اعظم عمران خان کرتار پور راہداری منصوبے کا افتتاح کریں گے اور کرتار پور کیلئے بھارت سے پہلی سکھ یاتر ی سونے کی پالکی کیلئے پہنچے ہیں جن کو ہم پاکستان میں خوش آمد ید کہتے ہیں اور باباگرونانک کے550ویں جنم دن کی تقریبات کیلئے بھارت سمیت دنیا بھر سے1لاکھ کے قر یب سکھ یاتری شر یک ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سکھ یاتر ی پالکی لیکر واہگہ سے ننکانہ صاحب لیکرجائیں گے جسکے بعد کرتار پورراہداری منصوبے کے افتتاح سے پہلے پالکی کو کر تار پور در بار صاحب میں نصب کر دیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ کرتار پور کوریڈور حکومت پاکستان اور وزیراعظم عمران خان کا بہترین فیصلہ ہے۔ ہم صرف سکھ یاتریوں کو ہی نہیں تمام مذاہب کے لوگوں کو پاکستان آنے کی دعوت دیتے ہیں۔ اس موقعہ پر بھارتی سکھ یاتریوں نے بتایا کہ ہم دہلی سے خصوصی بس کے ذریعے پالکی کیلئے اٹاری بارڈر پہنچے مگر بھارتی حکام نے خصوصی بس کے ذریعے ہمیں پالکی پاکستان لانے سے روک دیا جسکے بعد ہم پالکی کو بس سے نکال کر پیدل ہی پاکستان لیکرآئے ہیں، ہم گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور پاکستانی حکام کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہمارا یہاں شاندار استقبال کر نے کے ساتھ بھر پور سیکورٹی بھی فراہم کی ہے۔