اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) قومی احتساب بیورو(نیب) نے گذشتہ دو برس کے دوران صوبہ سندھ میں کرپشن کے ذریعے لوٹے گئے35ارب روپے برآمد کر کے قومی خزانہ میں جمع کروائے جو بعد میں سندھ حکومت کے حوالے کر دیئے گئے۔ سندھ حکومت کے افسروں، سیاسی شخصیات اور ٹھیکیداروں نے اعتراف جرم بھی کر لیا۔ جعلی بنک اکائونٹس میں برآمد 23ارب روپے بھی سندھ حکومت کے حوالہ کر دیئے گئے۔ نیب کے مطابق چینی کرپشن کیس میں10ارب روپے برآمد کر کے حکومت کے حوالہ کئے گئے ہیں۔ جن کیسز میں رقوم وصول کی گئی ہیں ان میں جعلی بنک اکائونٹس کیس، چینی سکینڈل، آٹے اور گندم کا سکینڈل، پی ایس او سکینڈل اور زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کیس میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سابق ڈی جی منظور قادرکاکا کے کیسز میں نیب نے برآمدگیاں کر کے قومی خزانہ میں لو ٹی گئی رقم جمع کروائی ہے۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سابق ڈی جی منظور قادرکاکا کے کیس میں اب تک ایک ارب روپے برآمد کر کے قومی خزانہ میں جمع کروائے گئے ہیں جبکہ زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور پی ایس او کیس میں بھی ایک ارب روپے برآمد کر کے قومی خزانہ میں جمع کروائے گئے ہیں۔ ان تمام کیسز میں کرپشن کا کل حجم 100ارب روپے سے زیادہ ہے۔