اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم صاحب خدارا اپوزیشن سے لڑنے کی بجائے مہنگائی سے لڑیں۔ آٹھ سو دن گزر گئے۔ تقریریں سن سن کر لوگوں کے کان پک گئے ہیں۔ حکومت جتنا زور اپوزیشن سے لڑنے پر لگا رہی ہے اس سے آدھا مہنگائی بے روز گاری اور بد امنی کے خاتمہ پر لگا لیتی توعوام کو کچھ ریلیف مل سکتا تھا۔ حکمران اللہ سے توبہ و استغفار اور قوم سے کئے گئے وعدوں کو پورا کریں۔ حکمران اقوام متحدہ اور عالمی اداروں کی طرف دیکھنے کی بجائے آزادی کشمیر پر قومی ایکشن پلان دیں۔ اسلامی دنیا فرانس کے ساتھ تمام تجارتی معاہدے ختم کر کے اپنے سفیروں کو فرانس سے واپس بلائے اور فرانس کے سفیروں کو مسلم ممالک سے نکالا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود احمد خان کے اعزاز میں استقبالیہ سے خطا ب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے سردار مسعود خان اور سیکرٹری جنر ل جماعت اسلامی امیر العظیم نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی سابق سینیٹر پروفیسرمحمد ابراہیم، عبد الرشید ترابی، ڈپٹی سیکرٹریزجماعت اسلامی محمد اصغر، اظہر اقبال، امیر لاہور ڈاکٹر ذکر اللہ مجاہد اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب صوبے کا وعدہ کیا گیا؟ تبدیلی کا پوچھو تو پی ٹی اے والے افسران کی تبدیلی کا بتاتے ہیں۔ ملکی معیشت کا بیڑا غرق ہو گیا ہے۔ ملک کی چینی باہر بھیج کر مہنگے داموں فروخت کی جاتی ہے۔ شرم کی بات ہے پیاز بھی ایران سے درآمد کی جا رہی ہے۔
وزیراعظم صاحب تقریریں سن کر کان پک گئے‘ اپوزیشن نہیں مہنگائی سے لڑیں: سراج الحق
Nov 01, 2020