متوازن خوراک سے مراد ایسی خوراک کا استعمال ہے جو انسانی جسم کی تمام ضروریات مناسب مقدار میں پوری کرے.اور جسم کو بہترین کارکردگی سرانجام دینے میں مدد دے.متوازن خوراک میں جسم کے لیے فائدہ مند تمام ضروری اجزاء شمول تازہ پھل اور تازہ سبزیاں غلہ، اناج، دالیں ،خشک میوہ جات اور پروٹین شامل ہوتی ہیں.انسانی جسم میں خوراک سے حاصل ہونے والی طاقت کو کیلریز میں ناپا جاتا ہے .انسانی جسم کو تمام ضروری کام مثلاً چلنا پھرنا, سوچنا ,سانس لینا اور تمام دیگر ضروری امور سر انجام دینے کے لیے طاقت کی ضرورت ہوتی ہے.اور یہ طاقت خوراک سے حاصل ہوتی ہے.ایک عام نارمل آدمی کو تقریبا دو ہزار کیلوریز کی طاقت درکار ہوتی ہے.تاکہ وہ صحت مند وزن برقرار رکھ سکے اور اپنے روز مرہ امور پراحسن طور پر سرانجام دے سکیں.خوراک کی ضرورت بقدر عمر اور کام کاج کی روٹین کے مردوں اور عورتوں میں مختلف ہوتی ہے.عمومی طور پر مردوں کو عورتوں کی نسبت زیادہ خوراک کی ضرورت ہوتی ہے.انسانی جسم کے لیے متوازن خوراک اس لیے ناگزیر ہے کہ جسم کے تمام اعضاء اپنی کارکردگی بہتر طور پر انجام دے سکیں کی.متوازن خوراک کے بغیر انسانی جسم بیماریوں, انفیکشنز ,تھکاوٹ اور بری کارکردگی سے متاثر ہوتا ہے. بچوں کے غیر متوازن خوراک کے استعمال سینشوونما اور بڑھوتری متاثر ہوتی ہے.اس کے بچوں کی تعلیمی قابلیت بھی متاثر ہوتی ہے اور غیر متوازن کھانے کی عادت عمر بھر قائم رہتی ہے.جدید دنیا میں تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ موت کی وجہ بننے والی چار بڑی بیماریاں جو کہ دل کے امراض, دل کا دورہ ,کینسر اور شوگر ہیں ان سب کا براہ راست تعلق کھانیکی بری عادات سے ہے.متوازن خوراک سے مراد ایسی خوراک ہے جس میں تمام غیر ضروری اجزا جیسا کہ چکنائی اور شوگر وغیرہ کم سے کم مقدار میں ہو اور غذائیت سے بھرپور اجزاء جیسا کہ وٹامن, منرل وغیرہ زیادہ مقدار میں پائے جائیں .مندرجہ ذیل اجزائ متوازن خوراک کا لازمی جزو ہیں.غذائیت کا منبع ہونے کے ساتھ ساتھ پھل بہت لذیذ ہوتے ہیں.موسمی پھلوں کا استعمال بہت صحت بخش ہوتا ہے.پھلوں میں فائبر پایا جاتا ہے جو صحت کے لیے بہت مفید ہوتا ہے .اس کے ساتھ پھلوں میں شوگر کی کافی مقدار ہوتی ہے.جو قدرتی ہونے کی وجہ سے مضر صحت نہیں ہوتی.مگر وہ لوگ جو شوگر کی مرض میں مبتلا ہو یا موٹاپے کا شکار ہو ہو وہ کم شوگر والے پھلوں کا استعمال کر سکتے ہیں .پھلوں کے بعد تازہ سبزیوں کا استعمال بہت افادیت کا حامل ہے.ان میں تمام ضروری وٹامن اورمنرلز پائے جاتے ہیں.تازہ اور ہری سبزیوں کا استعمال صحت کے لئے ان گنت فوائد کا سرچشمہ ہے..بلکہ اگر بغور دیکھا جائے تو تازہ سبزیوں کا استعمال پھلوں کی نسبت زیادہ فوائد اور غذائیت کا حامل ہے.اناج کا استعمال بھی صحت کے لیے بہت مفید ہے بشرط کہ اس کو مکمل صورت میں استعمال کیا جائے. جس سے مراد یہ ہے کہ اناج کو اس کے چھلکے کے ساتھ استعمال کیا جائے .اور تیاری کے درمیان اس کے چھلکے کو علیحدہ نہ کیا جائے.کیونکہ اس سے اناج کی بہت سی غذائیت ضائع جاتی ہے.اور یہ فائدے سے زیادہ نقصان کا باعث بن جاتا ہے گوشت اور بیج پروٹین کا اہم ذریعہ ہے.پروٹین پٹھوں اور دماغ کی بڑھوتری کے لئے بہت ضروری ہے.کم چکنائی والے گوشت جیسا کہ مرغی اور مچھلی وغیرہ کا استعمال بہت مفید ہے اسی طرح دال, بیج اور پھلیوں کا استعمال بہت افادیت کا حامل ہے دودھ اور دودھ سے بنی اشیائ کا استعمال کیلشیئم اور وٹامن ڈی کا اہم ذریعہ ہے.تاہم اس میں چکنائی بھی پائی جاتی ہے اس لیے بہتر ہے کہ ان کو کم مقدار میں استعمال کیا جائے.جیسا کہ پنیر کا استعمال یا کم چکنائی والے دودھ اور دہی کا استعمال صحت کے لیے فائدہ مند ہے اسی طرح انسانی صحت کو برقرار رکھنے کے لئے کم مقدار میں غذائیت بخش اور صحت بخش چکنائی بھی درکار ہوتی ہے.جو کہ بہتر شکل میں زیتون کے تیل میں پائی جاتی ہے .زیادہ تلی ہوئی چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ اس میں بہت زیادہ غیر ضروری کیلوریز ہوتی ہیں پاکستان میں پنجاب فوڈ اتھارٹی عوام الناس کی صحت و تندرستی بحال رکھنے کے لیے سرگرم عمل ہے.پنجاب فوڈ اتھارٹی ڈائریکٹر جنرل عرفان نواز میمن کی قیادت میں عوام کو آگاہی اور شعور فراہم کر رہی ہے.پھر کس طرح متوازن خوراک کے استعمال کو یقینی بنایا جائے اور صحت بخش خوراک کے استعمال کی عادت کو اپنایا جائے.یہ تمام شعور اور آگہی پنجاب فوڈ اتھارٹی اپنے میگزین ,سیمینار اور آگاہی سرگرمیوں کے ذریعے عوام تک پہنچاتی ہے تاکہ عوام کی صحت اور تندرستی کو یقینی بنایا جا سکے۔