مودی نے پاکستانی سیاستدانوں کے بیانات کو جلسوں کا حصہ بنا لیا‘پلوامہ حملے سے متعلق بھارتی وزیراعظم کا بیان مسترد کرتے ہیں: پاکستان

نئی دہلی‘ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستانی سیاستدانوں کے حالیہ بیانات کو اپنے جلسوں کا حصہ بنا لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پلوامہ واقعے سے جڑے معاملے، لداخ کے شکست خوردہ اور 28 فروری کو ڈھیر ہونے والے بھارتی ویزراعظم نریندر مودی کو پاکستانی سیاستدانوں کے بیانات نے ایک بار پھر شیئر کر دیا۔ فروری 2019 کو پوری دنیا اور خود بھارت نے پاکستان کی کامیابی کو تسلیم کیا۔ مودی سرکار نے ایاز صادق کے بیان کا سہارا لیکر اپنی خفت مٹانے کی ناکام کوشش شروع کر دی۔ بھارتی وزیراعظم جو کل تک اپنی ناکامی کو رافیل طیاروں کا نہ ہونا قرار دے رہے تھے اب نئی بولی بولنے لگے۔ گجرات میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ایاز صادق کے بیان کے بعد اپنی اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا بھارت میں حزب اختلاف کی جماعتیں اپنی گندی سیاست کے لیے دشمن کے آلہ کار نہ بنیں اور نہ  دشمن کے ہاتھوں میں کھیلیں۔ مودی خفت مٹانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ پاکستان نے پلوامہ حملے سے متعلق بھارتی وزیراعظم مودی کا بیان مسترد کر دیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نے وفاقی وزیر کے قومی اسمبلی میں بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا۔ وفاقی وزیر نے پاک فوج کی جانب سے بھارت کو منہ توڑ جواب کا حوالہ دیا تھا۔ اپنی کمزوریوں اور ناکامیوں کا الزام پاکستان پر لگانا بی جے پی قیادت کا پاکستان مخالفت پروپیگنڈا بی جے پی کی انتخابی مہم کا حصہ رہا ہے۔ فروری 2019 ء میں پلوامہ حملے کا براہ راست فائدہ بی جے پی حکومت نے اٹھایا۔ پلوامہ حملے اور پاکستان مخالف انتخابی مہم کے بعد بی جے پی کو لوک سبھا میں کامیابی ملی۔ بھارت پلوامہ حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی بھی ثبوت پیش نہیں کر سکا۔ بی جے پی اپنی سیاست خصوصاً الیکشن میں پاکستان کو گھسیٹنا بند کرے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...