اسلام آباد:(نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ امن پر یقین رکھتے ہیں اس لیے بغیر کسی مطالبے کے ابھی نندن کو چھوڑا۔سابق اسپیکر ایاز صادق اور پی ڈی ایم کے جلسوں میں سامنے آنے والے بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے اپنے ویڈیو بیان میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ گزشتہ دو تین ہفتوں میں اپوزیشن کی طرف سے حکومت کے بجائے پاکستان کے اداروں کے خلاف بیانیہ سامنے آرہا ہے، گجرانوالہ میں سزا یافتہ قیدی میاں نواز شریف نے باہر سے بیٹھ کر پاکستان کے اداروں کے اوپر باقاعدہ حملہ کیا، تین چیف جسٹس پاکستان کے فیصلوں پر میاں نواز شریف نے تنقید کی کہ وہ فیصلے آزاد ہی نہیں تھے اور کہا کہ وہ فیصلے بدنیتی پر مبنی تھے۔نہوں نے کہا کہ نواز شریف نے فوج پر بھی تنقید کی فوج کو نشانہ بنایا، کراچی میں انتہائی شرم ناک مناظر دیکھے گئے، قائد اعظم کے مزار کا جنگلہ پھلانگ کر سیا سی نعرے لگائے گئے، مسلم لیگ کے لیڈر کراچی مزار قائد پر تماشا دیکھتے رہے، محمود خان اچکزئی نے کہا کہ اردو ہماری زبان ہی نہیں، قومی زبان کو کہا گیا کہ یہ ہماری زبان ہی نہیں، محمود اچکزئی نے اردو پر وار کیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کوئٹہ میں اویس نورانی نے کہاکہ میں بلوچستان کی آزاد ریاست دیکھنا چاہتا ہوں، اویس نورانی نے جب آزاد بلو چستان کی بات کی تو تمام سیا سی پارٹیوں میں سے کسی نے تردید نہیں کی، میاں نواز شریف نے اس کے بعد دوبارہ ریا ستی اداروں پر تنقید کی، میاں نواز شریف نے فوج میں جونیئر اور افسران میں تفریق پیدا کرنے کی کوشش کی۔چند ہفتوں سے ریاست مخالف بیانیہ پھیلایا جا رہا ہے. عدلیہ اور فوج کے کردار پر حملے، قائد اعظم کے مزار کی بے حرمتی، اردو زبان کے خلاف بیان، آزاد بلوچستان کی بات، بالاکوٹ حملے کے منہ توڑ جواب کی تاریخ کو مسخ کرنے کی کوششش. ان باتوں پر انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس اپنا دفاع کرنے کا حوصلہ ہے، پاکستان امن پر یقین رکھتاہے اور اسی لیے ہم نے خود بغیر کسی مطالبے کے ابھی نندن کو چھوڑا، بقول ایاز صادق کہ وہ تو دھمکی آئی تھی، اگر دھکمی تھی تو 50 سے زائد لوگ اس کمرے میں موجو د تھے کسی ایک نے یہ بات نہیں کی۔