کراچی+ اسلام آباد (این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) شارع فیصل پر واقع نسلہ ٹاور کے تمام رہائشیوں نے اپارٹمنٹس خالی کردیے اور اپنا سامان دوسری جگہوں پر منتقل کردیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کراچی میں قائم نسلہ ٹاور کو ایک ہفتے میں گرانے کا حکم دے رکھا ہے، اور 15 منزلہ رہائشی عمارت نسلہ ٹاور خالی کرنے کی مہلت اتوار کو ختم ہوگئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ نسلہ ٹاور کے تمام 44 مالکان اور کرائے داروں نے فلیٹس خالی کردیئے ہیں۔ دوسری جانب کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ 28 اکتوبر سے نسلہ ٹاور کا قبضہ ان کے پاس ہے۔ جبکہ عمارت کو دھماکے سے گرانے کے لیے اشتہار بھی دے دیا گیا ہے۔ کمشنر کراچی نے نسلہ ٹاور گرانے کا ٹھیکہ دینے کے لیے 8 رکنی کمیٹی قائم کر دی ہے۔ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کلب میں کسی بھی قسم کی شادی بیاہ کی تقریبات پر پابندی عائد کر دی گئی۔ ترجمان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق پہلے سے طے شدہ تمام تقریبات کو منسوخ کردیا گیا ہے۔ صارفین کو دس دنوں میں ان کی رقوم واپس کر دینے کے احکامات جاری کر دئیے گئے ہیں۔ اسی طرح مارکی مالکان کو بھی ان کے سکیورٹی ڈیپازٹ واپس کردئیے جائیں گے۔