جی ممالک ٹیکس معاہدے پر متفیق،کروناویکسین کی منصفانہ تقسیم کیلئے تعاون پر زور

روم (این این آئی+ صباح نیوز) جی ٹونٹی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے متعدد ممالک کے رہنماؤں اور بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہوں نے بین الاقوامی برادری سے نوول کرونا ویکسین کی منصفانہ تقسیم کے لیے عالمی تعاون کو مضبوط کرنے کی اپیل کی۔ جی ٹونٹی کے موجودہ صدر، اطالوی وزیر اعظم ماریو ڈراگی نے سربراہی اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تمام ممالک سے تعاون کو مضبوط بنانے، ترقی پذیر ممالک کو زیادہ ویکسین فراہم کرنے اور عالمی ویکسین کی منصفانہ تقسیم کو  فروغ دینے پر زور دیا۔ اس وقت ویکسینیشن کی کوریج میں ترقی یافتہ اور غریب ممالک کے درمیان بڑا فرق ہے جو کہ ’’اخلاقی طور پر ناقابل قبول‘‘ ہے۔ اٹلی میں جی 20 ممالک کے اجلاس کے موقع پر ہزاروں افراد روم کی سڑکوں پر نکل آئے اور مختلف روپ دھار کر احتجاج کیا۔  جوبائیڈن اور ترک صدر نے اس موقع پر ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے تعلقات بہتری کیلئے مشترکہ طریقہ کار اپنانے پر زور دیا۔ سٹرٹیجک پارٹنر شپ اور نیٹو اتحاد کی اہمیت پر بھی زور‘ باہمی تجارت بڑھانے کے طریقوں پر بھی غور کیا گیا۔اردگان نے ایف 16 طیارے فراہمی کا مطالبہ کیا تو جو بائیڈن نے روس سے ایس 400 دفاعی نظام کی خریداری روکنے کا اپنا مطالبہ دہرایا۔ عالمی رہنما تاریخی کارپوریٹ ٹیکس معاہدے پر متفق ہو گئے۔ بڑے کاروباری اداروں کے منافع پر کم از کم 15 فیصد ٹیکس لگے گا۔  چینی صدر شی جن پنگ اور روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ عالمی اقتصادی بحالی نازک دور میں ہے، متحد ہو کر وبا سے لڑنے کے لیے تعاون کیا جائے، موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز نمایاں ہیں، ترقی کے سفر میں کسی بھی ملک کو پیچھے نہ چھوڑنے کے لیے سخت محنت کرنی چاہیے۔سمٹ کے موقع پر امریکی صدر جوبائیڈن، جرمن چانسلر، فرانسیسی صدر اور برطانوی  وزیراعظم کی میٹنگ بھی ہوئی جس میں ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی کے حوالے سے بتادلہ خیال کیا گیا۔ چینی اور روسی صدر نے تجارتی مواقع بڑھانے اور کرونا کے خلاف مل کر اقدامات پر زور دیا۔ اجلاس کے آغاز سے قبل جی 20 ممالک کے سربراہان کا فوٹو سٹیشن ہوا، افتتاحی سیشن سے ویڈیو خطاب کرتے جوبائیڈں نے ترک صدر سے ملاقات میں کہا کہ این 16 طیاروں کی درخواست پر قانون کے مطابق غور کیا جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن