کابل (این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) طالبان کے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ نے قندھار میں ایک عوامی اجتماع میں شرکت کی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق طالبان رہنما نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے قندھار میں مدرسہ دارالعلوم حکیمہ کے اجتماع میں شرکت کی۔ طالبان حکام کا کہنا تھا کہ ملا ہیبت اللہ نے اجتماع میں سپاہیوں سے 10 منٹ خطاب بھی کیا۔ تاہم ان رپورٹس میں یہ نہیں بتایا گیا کہ ملا ہیبت اللہ نے اپنے خطاب میں سپاہیوں کو کیا ہدایات دیں۔ طالبان حکام کا کہنا تھا کہ ملا ہیبت اللہ جب ضروری ہوا تو عوام کے سامنے آئیں گے۔ افغان وزیر خارجہ امیر متقی کا چین کے وزیر خارنہ وینگ یی کو چلغوزوں کا تحفہ کام کر گیا۔ آج افغانستان سے چلغوزوں کی ایک شپمنٹ چین بھیجی گئی ہے۔ افغان تاجر عرصے سے چین کی مارکیٹ تک رسائی کی کوششیں کر رہے تھے۔ علاوہ ازیں افغان حکومت نے ترکمانستان افغانستان پاکستان انڈیا (تاپی) پائپ لائن منصوبہ جلد شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔ ترکمانستان کے وزیر خارجہ کے دو روزہ دورہ کابل میں اعلان کیاگیا۔ افغان حکومت نے کہا ہے کہ دہائیوں سے بند اس منصوبے کو جلد پایہ تکمیل تک پہنجایا جائے گا۔ دوسری طرف افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی نے پاکستان کے سفیر منصور خان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں چمن بارڈر کھولنے‘ ویزا میں سہولیات دینے اور تجارت کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ افغانستان سے لاحق خطرات سے بچنے کے لیے عالمی برادری کو طالبان کو تسلیم کرنا ہو گا۔ افغانستان کسی بھی ملک کو فوجی اڈے بنانے کے لیے جگہ نہیں دے گا۔ افغانستان کے نائب وزیرِ اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے یہ بات افغان دارالحکومت کابل میں پریس کانفرنس میں کہی۔ ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ طالبان کو تسلیم نہیں کیا جاتا تو افغانستان، خطے اور دنیا کے مسائل بڑھیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ طالبان حکومت تسلیم کرنے کی عالمی برادری کی تمام پیشگی شرائط پوری کر چکے ہیں۔ تمام ممالک افغانستان میں اپنے سفارتی مشن کو فعال کریں۔