؎بھٹہ دھوریاںآپریشن کا17واںروز،علاقے کا فوجی محاصرہ،مزید2گرفتار

 جموں‘ سرینگر(این این آئی‘ کے پی آئی) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںبھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے سرینگر اور سوپور سے مزید دو کشمیریوں کو گرفتار کرلیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق گرفتار افراد میں سرینگر کے رہائشی اشفاق احمد وانی اور سوپور کے عمر بٹ شامل ہیںجنہیں 10 اکتوبر 2021 کو درج کیے گئے ایک جھوٹے مقدمے کے سلسلے میں گرفتارکیاگیاہے۔علاوہ ازیںمقبوضہ کشمیرمیں راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر زیر زمین بچھائی گئی بارودی سرنگ دھماکہ میں ایک لیفٹیننٹ سمیت د و بھارتی فوجی ہلاک جبکہ ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسرزخمی ہوگیا۔ادھرایل او سی کے قریب وسیع جنگلاتی علاقے بھٹہ دھوریاں مینڈھر میںفوجی آپریشن کے17روز مکمل ہوگئے ہیں۔ نوشہرہ سیکٹر میں تعینات دونوں بھارتی فوجی 17سکھ لائی یونٹ سے وابستہ تھے اور اگلی چوکی میں انکی تعیناتی تھی۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بھارتی فوج کی ایک ٹیم کلال سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر آگے کے مقام پر معمول کی ڈیوٹی پر تھی ،کہ اس دوران ایک زور دار دھماکہ ہوا جس سے علاقہ لرز اٹھا اور کئی کلومیٹر دور تک دھماکے کی آواز سنی گئی۔اس دھماکے میںتین فوجی جن میں لیفٹیننٹ کے عہدے کا ایک فوجی افسر، ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسراور ایک سپاہی شامل ہے، کو زخمی حالت میں نزدیکی اسپتال لے جایا گیا۔"سرکاری ذرائع نے مزید کہا کہ تینوں کو فوج کے طبی مرکز میں منتقل کیا گیا جہاں دو اہلکاروں نے دم توڑ دیا۔ہلاک ہونے والے فوجی اہلکاروں میں لیفٹیننٹ ریشی کمار اور سپاہی منجیت سنگھ شامل ہیں جبکہ جونیئر کمیشنڈ افسر زیر علاج ہے۔سرکاری ذرائع نے تاہم بتایا کہ دھماکے کی نوعیت واضح نہیں ہے لیکن یہ زور دار نوعیت کا تھا۔بنیادی طور پر یہ ایک بارودی سرنگ کی وجہ سے دھماکہ لگتا ہے لیکن ابھی تک چیزیں پوری طرح واضح نہیں ہیں۔ادھر17ویں روز بھی بھٹہ دھوریاں مینڈھرجنگل میں آپریشن جاری رہا۔ابھی تک پونچھ راجوری جموں شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت کی بحالی کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ اتوار کو مسلسل 17ویں دن،بھٹہ دھوریاں گائوں کے نار خاص جنگلاتی علاقے میں عسکریت پسندی کے خلاف آپریشن قابض بھارتی سیکورٹی فورسز کے ساتھ جاری رہا تاحال اس علاقے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کا شبہ ہے۔یہ آپریشن 14 اکتوبر کو نار خاص کے جنگلاتی علاقے میں عسکریت پسندوں اور فورسز کے درمیان تصادم کے بعد شروع کیا گیا تھا جس میں ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر سمیت چار بھارتی فوجی مارے گئے تھے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ انکائونٹر کے مقام پر خاموشی پانچویں دن میں داخل ہوئی جبکہ انکائونٹرکے بعد تلاشی آپریشن 17ویںدن میں داخل ہوا۔۔سنگیوٹے، نار خاص اور بھٹہ دھوریاں کا پورا علاقہ بدستور محاصرے میںہے۔دوسری جانب بھمبر گلی اور جڑاں والی گلی کے درمیان شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت کی بحالی میں کوئی بڑی پیش رفت نظر نہیں آئی ۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...