اسلام آباد ( آئی این پی )یورپی یونین ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی طرف سے بھیجی جانے والی ترسیلات زر میں رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 7.7 فیصد کی کمی،جولائی تا ستمبر 828 ملین ڈالرحجم،گزشتہ مالی سال یورپی یونین ممالک سے 3.36 ارب ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئیں۔ اٹلی سرفہرست، ترسیلات زر میں کمی کی بڑی وجہ مغربی ممالک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور روس یوکرین تنازعہ بنا۔رپورٹ کے مطابق یورپی یونین ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی طرف سے بھیجی جانے والی ورکرز ترسیلات زر میں رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 7.7 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ سٹیٹ بنک کے اعداد و شمار کے مطابق یورپی یونین کے ممالک سے ترسیلات زر جولائی تا ستمبر میں 828 ملین ڈالر رہ گئے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 898 ملین ڈالر تھے۔ ستمبر میں یورپی یونین کے ممالک سے ترسیلات زر میں 14.18 فیصد کمی واقع ہوئی اور گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 302 ملین ڈالر سے کم ہو کر 259 ملین ڈالر رہ گئی۔ اگست کے پچھلے مہینے کے مقابلے ستمبر میں یورپی یونین کے ممالک سے ترسیلات زر میں بھی 5.53 فیصد کی کمی درج کی گئی۔23-2022 کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان کے مجموعی کارکنوں کی ترسیلات زر میں بھی 6.26 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔ اس سال جولائی تا ستمبر کے دوران ملک کے کارکنوں کی کل ترسیلات زر 7.68 بلین ڈالر رہی جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 8.19 بلین ڈالر تھی۔ یورپی یونین کے ممالک میں اٹلی پاکستان کی ترسیلات کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ اسی طرح فرانس سے بھی ترسیلات زر میں 14.34 فیصد کی کمی واقع ہوئی اور زیر جائزہ سہ ماہی کے دوران 112 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 131 ملین ڈالر تھی۔ اسی عرصے کے دوران جرمنی، سویڈن، آئرلینڈ، بیلجیئم، نیدرلینڈز اور ڈنمارک سے کارکنوں کی ترسیلات زر میں بھی کمی ہوئی۔