حکومت پر دباؤ: لانگ مارچ کا روٹ تبدیل‘ فیصلے خفیہ رکھنے کا پلان

Nov 01, 2022



اسلام آباد (رپورٹ: عبدالستار چودھری + اپنے سٹاف رپورٹر سے) پاکستان تحریک انصاف کے حکومت مخالف حقیقی آزادی مارچ کا آج پانچواں روز ہے۔ ان میں سے ایک دن خاتون رپورٹر کی المناک شہادت کے باعث مارچ کو ملتوی کر دیا گیا تھا اور اب حقیقی آزادی مارچ کا روٹ بھی تبدیل کر دیا گیا ہے۔ پہلے مریدکے سے احتجاجی مارچ نے سیالکوٹ کی جانب روانہ ہونا تھا لیکن اب شاید یہ حقیقی آزادی مارچ جی ٹی روڈ پر ہی اپنا سفر مکمل کرے گا۔ مارچ کی کامیابی انتہائی ضروری ہے ناکامی کی صورت میں پی ٹی آئی کو سیاسی طور پر دفن ہونے سے کوئی بھی نہیں بچا پائے گا۔ شاید اسی لئے عمران خان کے اس حقیقی آزادی مارچ کا مکمل منصوبہ کسی کو بھی معلوم نہیں، روزانہ کی بنیاد پر مشاورت بھی چل رہی ہے اور فیصلے بھی ہو رہے ہیں لیکن اس سے  ایک بات ظاہر ہوتی ہے کہ عمران خان اس مارچ کو لمبا کھینچنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ حکومت اور اداروں پر دبائو بڑھایا جا سکے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ مارچ اسلام آباد میں آئندہ جمعہ کی بجائے ہفتہ یا اتوار کو پہنچے۔ آزادی مارچ میں عوام الناس کی شرکت کو دیکھتے ہوئے دکھائی دیتا ہے کہ حکومت نے الیکشن کے مطالبے پر غور بھی شروع کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت کے بعض اہم اتحادیوں نے الیکشن کمشن کی جانب سے نااہل قرار دئیے جانے کے باوجود ضمنی انتخابات میں عمران خان کی پے درپے کامیابیوں کو دیکھتے ہوئے حکومت سے نکلنے پر غور شروع کر دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتدر قوتیں بھی اگر اہم تقرری کا مرحلہ گزرنے کے بعد حالات سازگار نہ رہے تو حکومت کو کسی نتیجے پر پہنچنے کا اشارہ دے سکتی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں کسی بھی صورت عمران خان کے مطالبے کو تسلیم کر کے قبل از وقت انتخابات میں جانے کے حق میں نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسی ہی صورتحال سے بچنے کے لئے کسی اتحادی جماعت کو جمہوری طریقے سے حکومت کو گھر بھیجنے پر رضامند کیا جا سکتا ہے۔ تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ کے سلسلے میں اسلام آباد میں داخلہ سے قبل راولپنڈی میں دو مقام پر قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ گوجر خان اور مندرہ کے درمیان شرکا کا پہلا پڑائو ہو گا۔ دوسرا پڑائو شمس آباد کے مقام پر ہوگا۔ مارچ کے شرکاء ٹی چوک ، سواں اور پھر مریڑ حسن پہنچیں گے، مریڑ حسن سے اسلام آباد داخلہ کے لیے مری روڈ کا استعمال کیا جائے گا۔ مرکزی قیادت کی جانب سے مقامی ایم این اے، ایم پی ایز کو استقبالیہ کیمپ لگانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ عمران خان راولپنڈی پنجاب ہاؤس میں قیام کریں گے، جس کے لئے انتظامات مکمل کر لئے گئے۔
فیصلہ

مزیدخبریں