قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے متعدد افسران اور عملے کی ترقی 


اسلام آباد(نا مہ نگار)قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے  قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے متعدد افسروں اور عملے کی ممبران کے اگلے گریڈوں میں ترقی کے نوٹیفکیشنز جاری کئے ۔ نوٹیفکیشن کے مطابق جن  افسروں کو  ترقی دی گئی ہے ان میں چیف کیمرہ مین قومی اسمبلی سیکرٹریٹ ظفر سلطان خان جو گزشتہ 36 سال سے قومی اسمبلی میں اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں ان کو گریڈ 19کو گریڈ 20میں ترقی دے کر ڈائریکٹر جنرل فوٹو گرافی کے عہدے پر ترقی دی گئی ہے،ظفر سلطان خان کو ترقی ان کے احسن کارکردگی کی بنیاد پر دی ہے ظفر سلطان خان قومی اسمبلی کے پہلے کیمرا مین ہیں جن کو قومی اسمبلی کی ریکارڈ کوریج کرنے کا اعزاز حاصل ہے انہوں نے فوٹو گرافی کے شعبے میں اپنے فن کا لوہا منوایا ہے۔ ان کی نبی ہوئی تصویریں انٹرنیشنل میگزین اور جریدوں میں بھی چھپتی رہی ہیں۔انہیں نے کوین الزبتھ سے لے کر ترکی، چین، ایران، ملایشیا سمیت دنیا کے دیگر اہم ممالک کے صدور کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاسوں سے خطابات سمیت اہم غیر ملکی وفد کی بہترین کوریج کرنے کا اعزاز حاصل ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ظفر سلطان خان کو  فوٹوگرافی کے شعبے میں قومی اسمبلی سے متعلقہ تمام ریکارڈ کو محفوظ بنانے میں بھی نمایاں کام کیا ہے۔ دیگر ترقی پانے والوں میں ہاس اٹینڈیڈ خورشید احمد کو گریڈ 19سے گریڈ 20 میں ترقی دے کر ڈائریکٹر جنرل ہاس اٹینٹڈ ، سینئر پرائیویٹ سیکرٹری محب علی پھلفوٹو کو گریڈ 20 سے گریڈ 21 ، سینئر پرائیویٹ سیکرٹری ٹو سیکرٹری قومی اسمبلی محمد ضمیر کو گریڈ 19سے گریڈ 20، ڈائریکٹر ٹو ڈپٹی اسپیکر زید رفیق کو گریڈ 19سے گریڈ 20ترقی دی گئی ہے جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹر ٹیلی کاسٹنگ الیاس احمد کو ڈائریکٹر ٹیلی کاسٹنگ تعینات کیا گیا ہے ۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے عملے کے ممبران جن کو اگلے گریڈ میں ترقی دی گئی ہے ان میں عاطف حسین ٹیلی کاسٹنگ اسسٹنٹ کو 16 گریڈ سے 17گریڈ میں ترقی دے کر اسسٹنٹ ڈائریکٹر ٹیلی کاسٹنگ ، محمد وسیم انجم کو 16گریڈ سے 17 گریڈ میں ترقی دے کر اسسٹنٹ ڈائریکٹر ٹیلی کاسٹنگ تعینات کر دیا گیا ہے۔ ترقی پانے والوں میں پروٹوکول ونگ کے  افسران اور عملے کے ممبران بھی شامل ہیں۔ یہ ترقیاں قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی کی سفارشات پر کی گئی ہے اور ترقی پانے والے تمام افسران اور عملے کے ممبران کا نوٹیفکیشن قواعد و ضوابط کے تحت کئے گئے ہیں ۔مندرجہ بالا آفسران اور عملے کے ممبران گزشتہ کہی سالوں سے اگلے گریڈ میں ترقی کے لیے منتظر تھے۔
 ترقی 

ای پیپر دی نیشن