سانحہ تیزگام ناقابل فراموش‘ ورثاءکی امداد کرینگے‘ زین العابدین


میرپورخاص(نامہ نگار/فرحان علی) سانحہ تیز گام ملکی تاریخ میں ٹرین کا سب سے بڑا سانحہ ہے، اس حادثے میں شہید ہونے والوں کو کبھی بھی بھلایا نہیں جا سکتا جو کہ دین کی تبلیغ کے لئے رائیونڈ جا رہے تھے، شہید زندہ ہیں انہیں مردہ نہ سمجھا جائے۔ ان خیالات کا اظہار ڈپٹی کمشنر زین العابدین میمن نے سماجی شخصیت چوہدری نظام الدین آرائیں کی جانب سے مقامی ہال میں شہداء تیزگام کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی اور اس حوالے سے منعقد ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے مذید کہا کہ ٹرین حادثے میں میرپورخاص کے تقریبا 50 افراد شہید ہوئے وہ سانحہ ان کے ورثا کے لئے ایک آزمائش کی گھڑی تھی اللہ پاک انہیں صبرو جمیل عطا کرے ہم شہداء کے ورثا کی اس دکھ کی گھڑی میں ہم ان کے ساتھ ہیں انہوں نے کہا کہ ہماری معلومات کے مطابق اس سانحہ میں 77 افراد شہید ہوئے جس میں میرپورخاص کے 42 شہداء کے ورثا کو محکمہ ریلوے کی جانب سے فی خاندان 15 لاکھ روپے دیئے گئے ہیں جبکہ 8 لاپتہ شہداءکے ورثاءکو محکمہ ریلوے کی جانب سے ابھی تک معاوضہ کی رقم نہیں ملی ہے انکے لئے محکمہ ریلوے کے بالا افسران کو خط لکھ کر کوششیں کی جائیں گی جبکہ حکومت سندھ کی جانب سے سانحہ تیزگام کے 50 شہداءکے ورثا کو ملنے والی نوکری کے اعلان کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے کوششیں تیز کی جائیں گی تا کہ ان کے ورثاء کو سندھ حکومت کے اعلان کے مطابق ایک ایک نوکری دلائی جائے اس موقع پر مولانا عبداللہ، مولانا ہارون، قاری کامران، مولانا حفیظ الرحمن فیض و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم میں سے ہر شخص کا موت کا وقت تعین ہے جسے کوئی بھی ٹال نہیں سکتا اس موقع پر ایس ایس پی کیپٹن (ر) اسد علی چوہدری، ڈائریکٹر انفارمیشن حزب اللہ میمن، ڈائریکٹر آن فارم واٹر مینیجمینٹ نعمان ہالیپوٹو، اسسٹنٹ کمشنر میرپورخاص محمد حسن کھوسو، یو سی چیئرمین محمد علی، سرہندی خاندان کے پیر زبیر جان سرہندی، محمود صابری اور دیگر موجود بھی تھے آخر میں منعقد تقریب میں سماجی رہنما چوہدری نظام الدین کی جانب سے گمشدہ 8 شہیدوں کے ورثاء کو 14، 14 لاکھ روپے قیمت کی لاگت کے پلاٹ کی اسناد دی گئیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...