غزہ، نیویارک، ماسکو (نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی+ آئی این پی) اسرائیل نے غزہ پر رات بھر بمباری کی جس میں شمالی علاقے میں القدس ہسپتال اور انڈونیشیا کے ایک ہسپتال کو نشانہ بنایا گیا جبکہ مشرقی علاقے میں ترکیہ کے ایک ہسپتال اور جنوبی علاقے میں ایک یورپی ہسپتال پر بھی بمباری کی۔ جیالیہ پناہ گزین کیمپ پر 6 امریکی ساختہ بم گرائے۔ بچوں اور خواتین سمیت 100 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق رات بھر بمباری کے بعد صبح اسرائیل کی بری فوج نے غزہ میں داخل ہونے کی کوشش کی اور ایک اسرائیلی یرغمالی خاتون فوجی اہلکار کو بازیاب کرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ دوسری جانب حماس نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے بتایا کہ فوجی خاتون اہلکار اب بھی یرغمال ہیں۔ البتہ اسرائیلی فوجیوں نے ایک معمر شخص کو گولی مار کر قتل کردیا۔ حماس نے ایک ویڈیو بھی جاری کی جس میں تین اسرائیلی یرغمالی خواتین کو دکھایا گیا ہے جبکہ حماس 87 اور 85 سالہ اسرائیلی خواتین کو پہلے ہی رہا کر چکی ہے جنہوں نے رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں حماس کے حسن سلوک کی تعریف کی تھی۔ غزہ میں شہید ہونے والوں کی تعداد 8 ہزار 400 ہوگئی جبکہ 23 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔ ادھر مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوج نے ایک فلسطینی کو گولی مار کر شہید کردیا۔ اس طرح صرف مغربی کنارے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 126 ہوگئی۔ اسرائیل نے الجزیرہ کے ایک اور صحافی کو فوری طور پر غزہ میں اپنا گھر خالی کرنے کی دھمکی دی تھی۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال 491 بچے لاپتہ ہیں۔ یونیسیف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ غزہ میں ہر 10منٹ میں ایک بچہ شہید ہو رہا ہے۔ غزہ بچوں کا قبرستان بن چکا۔ غزہ میں ہر روز 420 سے زائد بچے اسرائیلی بمباری سے شہید یا زخمی ہو رہے ہیں۔ ادھر اسرائیل نے حماس نیول فورس کے سربراہ سمیت 4سینئر کمانڈرز کو شہید کرنے کا دعوی کیا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کو نسل کشی سے نہ روکا جاسکا۔ غزہ پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 2 لاکھ مکانات مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔ ترجمان یونیسیف نے کہا غزہ میں فوری جنگی بندی، انسانی بنیادوں پر امداد فراہمی کی اجازت دی جائے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن باہو نے جنگ بندی کا امکان مسترد کر دیا۔ اور کہا حماس سے دشمنی ختم کرنے پر اتفاق نہیں کریں گے۔ سیز فائر کا مطلب ہے اسرائیل حماس کی دہشتگردی کے آگے ہتھیار ڈال دے۔ روسی وزیر خزانہ سرگئی لاوروف نے سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان سے ٹیلیفون پر بات کرتے مشرقی وسطیٰ تنازعہ پر تبادلہ خیال کیا۔ ترجمان حماس نے کہا ہے کہ حماس کے پاس ڈٹ کر مقابلہ کرنے کے سوا کوئی اور آپشن نہیں۔ اسرائیلی فورسز اس سے قبل بھی غزہ پٹی میں ناکام زمینی پیش قدمی کی کوشش کر چکی ہے اور غزہ پٹی کے رہائشی علاقوں پر سینکڑوں ٹن بارود برسائے۔ غزہ پٹی میں اسرائیلی فوج کی زمین پیش قدمی سے یرغمالیوں کی جانوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ اسرائیلی حملوں نے یرغمالیوں کی رہائی کیلئے بات چیت کے دروازے بند کر دیئے۔ نیٹو سیکرٹری جنرل نے غزہ کی صورتحال پر بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل پر حماس کے حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ اسرائیل کا ردعمل بینالاقوامی قانون کےدائرے میں ہونا چاہئے۔ ردعمل میں شہری جانوں کی حفاظت کا خیال رکھنا چاہئے۔ غزہ میں انسانی امداد پہنچنی چاہئے۔ یمن میں حوثیوں نے اسرائیل پر میزائلوں سے حملہ کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے یہ حملہ ناکام بنانے کا بیان بھی جاری کیا ہے۔ یمن کے حوثی باغیوں نے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل فائر کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ترجمان حوثی فورسزنے کہا کہ بیلسٹک میزائلوں سے اسرائیل کے مختلف مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ آنے والے دنوں میں ایسے مزید حملے کئے جائیں گے۔ اسرائیلی عہدیدار کا کہنا ہے کہ حوثیوں کے حملے ناقابل برداشت ہیں۔ سعودی عرب کے وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا۔ دورہ امریکہ کے دوران انہوں نے کہا غزہ کے شہریوں کے تحفظ اور انسانی امداد کی اجازت دی جائے اور غزہ میں امن و امان کی صورتحال کو فوری بحال کیا جائے۔اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ غزہ میں زمینی آپریشن کے دوران 2 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے۔ سات اکتوبر سے یکم تک اسرائیلی فوج کے 317 اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے بیان میں کہا ہے کہ خطے کے تنازعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اسرائیل کی مکمل حمایت پر خطے کے مزاحمتی گروپ چپ نہیں بیٹھیں گے۔ خطے کے مزاحمتی گروپ کسی کی ہدایت کا انتظار نہیں کریں گے۔ جنگ کو روکنے کیلئے ہمیں آخری سیاسی مواقع استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ حماس نے کہا ہے کہ آنے و الے دنوں میں کچھ غیر ملکیوں کو رہا کر دیں گے۔ حماس نے کہا کہ غزہ اسرائیلی فوجیوں کا قبرستان بنے گا۔پینٹاگون نے کہا ہے کہ امریکہ کے 300 اضافی فوجی مشرق وسطیٰ جا رہے ہیں، وہ اسرائیل نہیں جائیں گے۔