بلاول بُھٹو زرداری درگاہ پر شہید والدہ کی منت پوری کریں

درگاہ حضرت نظام الدین اولیاءکے سجاد نشین برادرم محترم دوران سید طاہر نظامی کے صاحبزادے اور گدی نشین عزیزم دیوان سید اکبر نظامی نے نئی دہلی سے نون پر بتایا کہ درگاہ شریف پر انڈیا کے ہر شعبہ ہائے زندگی کے سرکردہ لوگ حاضری دیتے اور اپنی عرضیاں پیش کرتے ہیں۔ ان میں کانگریس، بی جے پی، آر ایس ایس، فلم انڈسٹری، ڈپلومیٹ، پولیس، بزنس مین سب شامل ہوتے ہیں دیوان سید اکبر نظامی نے بتایا کہ پاکستان سے بھی زائرین کی آمد جاری رہتی ہے، انہیں شاعر مشرق علامہ اقبال کی صاحبزادی اور ان کے نواسے یہاں یوسف صلاح الدین کی عقیدت نہیں بھولتی، یہاں یوسف صلاح الدین نے درگاہ شریف پر آمد کے بعد والد محترم دیوان سید طاہر نظامی کے ہاتھ سے چالیس چالیس دیگیں تقسیم کرائیں، دیوان سید اکبر نظامی نے بتایا کہ سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو شہید حضرت محبوب الٰہی خواجہ نظام الدین اولیاءکی عاشق تھیں، وہ تین مرتبہ تشریف لائیں ان کا والہانہ پن، وارفتگی اور ادب آج بھی آنکھوں میں ہے وہ جب 2007ءمیں رات ساڑھے بارہ بجے درگاہ شریف پر آئیں تو والد محترم دیوان سید طاہر نظامی اور میں نے دعا کرائی اور ان کا لنگر تقسیم کرایا۔ والد صاحب نے نہیں چادر بھی پیش کی تھی۔ اس گناہ گار نے دل میں ہے کہ آخر وہ اسی علامہ اقبال کے نواسے ہیں، جنہوں نے بڑے بھائی کو قتل کے مقدمہ سے بری کرانے کے لئے لاہور سے دلی آ کر یہاں مصور فطرت حضرت خواجہ حسن نظامی کے ہاتھ سے نظم کی شکل میں عریضہ پیش کیا تھا اور پھر جب وہ اللہ تعالیٰ کے کرم اور حضرت محبوب الٰہی کی نظر خاص سے بری ہوئے تو دوبارہ حاضر ہو کر وہ مشہور زمانہ نظم ہند کا داتا ہے تو پیش کی تھی جو آج بھی درگاہ شریف پر نصب ہے اس موقع پر بے نظیر بھٹو شہید نے منت مانی تھی کہ اگر ان کے شوہر اور سابق صدر آصف علی زرداری جیل سے رہا ہوگئے۔ تو وہ آصف زرداری کے ساتھ حاضری دے کر یہاں لنگر تقسیم کرائیں گی، بدقسمتی سے وہ دھماکہ میں شہید ہوگئیں، ان کے شوہر جیل سے رہا بھی ہوگئے وہ انڈیا بھی آئے لیکن وہ اجمیر شریف تو چلے گئے لیکن راستے میں آنے والے دہلی اور جہاں ان کی شہید اہلیہ نے ان کی رہائی کی منت مانگی تھی وہاں حاضری نہیں دی، اس امر پر ان کی شہید اہلیہ کی روح یقینا بے چین ہوگی، دیوان سید اکبر نظامی نے نوائے وقت کی معرفت بے نظیر بھٹو شہید کے صاحبزادے بلاول بھٹو زرداری کو ان کی شہید والدہ کی منت یاد دلاتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی مرحومہ والدہ کی تشنہ خواہش کو پورا کریں تاکہ انہیں روحانی سکون نصیب ہو۔ قبل ازیں ان کے نانا ذوالفقار علی بھٹو شہید اور پڑنانا سر شاہنواز بھٹو بھی اس عظیم چوکھٹ پر اپنے سر جھکا چکے ہیں۔
دیوان سید اکبر نظامی نے بتایا کہ پیکجز کے سید بابر اپنی والدہ محترمہ کے ساتھ بچپن سے یہاں تشریف لاتے رہے ہیں والدہ انہیں قوالی کے وقت ڈانٹ کر بٹھایا کرتیں کہ ادب سے بیٹھو، ولیوں کا مقام ہے، انہوں نے بتایا کہ آخری نواب آف حیدر آباد کے پڑپوتے اور نواب مختار شاہ کے صاحبزادے نواب عالم اکثر تشریف لاتے ہیں اور درگاہ پر ان کے مہمان ہوتے ہیں۔ معروف انڈین موسیقار اے آر رحمان اور گلوکار موہیت سنگھ تواتر سے یہاں آتے ہیں، موہیت تو میرے مہمان ہوتے ہیں۔ نصرت فتح علی خان کے بھتیجے راحت فتح علی خان، عاطف اسلم اور دیگر معروف پاکستانی شخصیات بھی درگاہ شریف پر تشریف لاتی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...