کابل (نیٹ نیوز) اقوام متحدہ کے ماہرین نے طالبان سے مطالبہ کیا ہے وہ خواتین کے حقوق کی دو محافظوں کو فوری طور پر رہا کرے جو ایک ماہ سے زائد عرصے سے زیر حراست ہیں۔ طالبان نے 2021 میں عسکریت پسندوں کے اقتدار سنبھالنے کے بعد نافذ کئے گئے سخت اقدامات کے طور پر خواتین کو عوامی زندگی اور کام کے زیادہ تر شعبوں سے روک دیا اور لڑکیوں کو چھٹی جماعت سے آگے سکول جانے سے روک دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ماہرین بشمول افغانستان کے خصوصی نمائندے رچرڈ بینیٹ نے نیدا پروان اور زولیا پارسی اور خاندان کے افراد کی رہائی کو ایک فوری معاملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا انہیں قانونی نمائندگی نہیں دی گئی ، ان پر کسی جرم کا الزام نہیں لگایا گیا ہ یا انہیں عدالت کے سامنے نہیں لایا گیا ہے۔