کرنٹ اکاونٹ خسارے میں نمایاں کمی، بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا: وزارت خزانہ

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ماہانہ اکنامک اپ ڈیٹ آڈٹ لک رپورٹ کے مطابق ملکی کرنٹ اکاو¿نٹ خسارے میں نمایاں کمی جبکہ بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ تاہم ڈےٹ سروسنگ کے حجم پر تشوےش ظاہر کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی سے مثبت معاشی نتائج آنا شروع ہوگئے۔ پٹرول، ڈیزل مزید سستا، روپیہ تگڑا ہونے سے مہنگائی میں کمی متوقع ہے۔ رواں ماہ مہنگائی 27 سے 29 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ درآمدات پر پابندیوں کے خاتمے، ایل سیز کے کھلنے میں آسانی، ڈالرز کی دستیابی سے معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا۔ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں جو ترقی ہے وہ وسیع البنیاد ہے۔ ریڈی میڈ گارمنٹس میں 41.2 فی صد کی گروتھ ہوئی، زرعی سیکٹر میں کپاس کی پیداوار میں 127 فیصد اضافے کی توقع ہے۔ یہ 11.5 فیصد بیلز تک جائے گی۔ چاول کی فصل میں 18 فیصد کی گروتھ ہے۔ ریونیو کی گروتھ بہت بہتر رہی ہے جس کی وجہ سے 417 بلین کا سرپلس حاصل ہوا۔ اخراجات کی مد میں جو سب سے بڑی تشویش کی بات ہے وہ پبلک ڈٹ کی سروسنگ کی لاگت ہے۔ سٹیٹ بنک آف پاکستان نے پالیسی ریٹ 22 فیصد پر کر دیا ہے۔ کرنٹ اکاو¿نٹ خسارے میں 58 فیصد کمی ہوگئی۔ جولائی تا ستمبر 90 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ مالی خسارے میں 17.6 فیصد اضافہ کے بعد 3 ماہ میں 963 ارب روپے رہا۔ پیداوار میں زرعی قرضوں کی فراہمی میں 30 فیصد اضافہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق زرعی قرضوں کے مد میں 499 ارب روپے تقسیم کئے گئے۔ ایک سال میں ڈالر 77 روپے مہنگا، 220 سے 279 روپے تک چلا گیا جبکہ پالیسی ریٹ 15 فیصد سے بڑھ کر 22 فیصد کی بلند سطح پر پہنچ گیا۔ اس عرصے کے دوران ترسیلات زر 19.8 فیصد کمی کے ساتھ 6.3 ارب ڈالر رہی۔ 5 فیصد کمی سے برآمدات 7 ارب ڈالر رہیں۔ غیر ملکی درآمدات 23.8 فیصد کمی سے جولائی تا ستمبر 12.5 ارب ڈالر رہیں۔

ای پیپر دی نیشن