اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ آئی این پی) نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ ہر جماعت کو انتخابات میں حصہ لینے کا پورا حق حاصل ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو یکساں مواقع فراہم کئے جائیں گے، ملک میں معاشی استحکام ناگزیر ہے، پاکستان کے اکنامک ایجنڈے کو کسی صورت متاثر نہیں ہونا چاہئے۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز یہاں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر سلیم مانڈوی والا سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ملاقات میں آئندہ انتخابات سمیت ملک کی سیاسی و معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔ سلیم مانڈوی والا نے اس توقع کا اظہار کیا کہ الیکشن کمیشن حسب وعدہ جنوری کے آخری ہفتے میں انتخابات کروائے گا۔ مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ گیس کی قیمتوں کے اثرات ملکی معیشت پر بھی مرتب ہوتے ہیں، ہمیشہ عوامی مفاد کو ترجیح دی ہے، عوامی مفاد کا تقاضا ہے کہ گیس کی صورتحال سے عوام کو آگاہ کیا جائے۔ یہ بات انہوں نے منگل کو یہاں نگران وفاقی وزیر توانائی محمد علی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر نگران وزیر توانائی محمد علی نے میڈیا کو گیس کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی اور کہا 57 فیصد گھریلو صارفین کا ٹیرف نہیں بڑھایا گیا۔ مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ انتخابات میں پی ٹی وی کا اہم کردار ہے، پی ٹی وی پر تمام سیاسی جماعتوں کو یکساں کوریج کی فراہمی ترجیح ہونی چاہئے، صاف، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے لئے پی ٹی وی کا کردار ناقابل فراموش ہوگا۔ وہ منگل کو یہاں پی ٹی وی نیوز کرنٹ افیئرز اور سوشل میڈیا ٹیم سے ملاقات کے دوران گفتگو کررہے تھے۔ آج جو آئل اور گیس کی قیمت نکال رہے ہیں وہ اس سال سے بہت کم ہے، تیل اور گیس کم نکل رہی ہے اس لئے آر ایل این جی برآمد کرنا پڑتی ہے، آر ایل این جی گیس کی قیمت لوکل گیس سے دگنی ہے، 2013-14میں گیس کی قیمت میں 18ارب کا نقصان سالانہ تھا۔ روٹی تندور والی گیس کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیا۔ روٹی تندور والی گیس کی قیمت میں استحکام رہے گا۔ یوریا کھاد صنعت کیلئے 45ارب روپے سبسڈی ہوگی۔ اسلام آباد میں نگران وفاقی وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگران وزیر توانائی محمد علی نے کہا کہ گیس کی قیمتوں کے حوالے سے عوام کو آگاہی دینا چاہتے ہیں، گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنا مشکل فیصلہ ہے، گزشتہ دس سال سے گیس کے ذخائر میں کمی آرہی ہے، گیس کی کمی کو پورا کرنے کیلئے آر ایل این جی درآمد کی جاتی ہے، ماضی کی نسبت اس سال صارفین گیس سے 573ارب کی گیس چارج کرتے، جبکہ اس کا ٹارگٹ 916 ارب تھا، اگر یہ قیمتیں نہ بڑھتی تو اس سال بھی 400ارب کا نقصان ہوتا، اگر ماضی میں گیس کی قیمتوں کو ایڈجسٹ کیا جاتا تو اتنا زیادہ اضافہ نہ کرنا پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ 2013-14میں گیس کی قیمت میں 18ارب کا نقصان سالانہ تھا، 57فیصد گھریلو صارفین کا ٹیرف نہیں بڑھایا گیا ہے، آج جو آئل اور گیس کی قیمت نکال رہے ہیں وہ اس سال سے بہت کم ہے۔
ہر جماعت کو الیکشن لڑنے کا پورا حق:مرتضیٰ سولنگی،57فیصد گھریلو صارفین کا گیس ٹیرف نہیں بڑھایا: وزیر توانائی
Nov 01, 2023