حماس سے جنگ میں اسرائیل ذہنی توازن کھو بیٹھا ہے:رجب طیب اردوان

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے محصور شہر غزہ میں وحشیانہ بمباری کرنے والی صہیونی ریاست پر کھل کر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’حماس سے جنگ میں اسرائیل ذہنی توازن کھو بیٹھا ہے۔‘‘

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کو ترکیہ کے صدر اردوان نے کہا کہ جو لوگ آج غزہ کے ہزاروں بچوں کی موت کو خاموشی سے دیکھ رہے ہیں ان کے ساتھ کل جو کچھ ہوگا، اس پر کہنے کو کچھ نہیں بچے گا۔

کابینہ اجلاس کے بعد ایک بیان میں رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے، جتنا جلدی ممکن ہو ہمیں اسرائیل کو روکنا چاہیے، ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ غزہ میں جنگی جرائم کے ذمہ داروں کا احتساب ہو۔

دی ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اردوان نے غزہ کی پٹی میں ہونے والے جرائم پر یروشلم کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا عزم کیا اور الزام لگایا کہ امریکا اور یورپ اس میں ملوث ہیں۔ ترکیہ صدر نے کہا ’’مجھے یقین ہے کہ ہمیں اسرائیل کو روکنا چاہیے جو ایسا لگتا ہے جیسے مکمل طور پر ذہنی توازن کھو بیٹھا ہے، ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ غزہ میں جنگی جرائم کے ذمہ داروں کو انصاف کا سامنا کرنا پڑے۔‘‘

واضح رہے کہ اردوان کی حکومت نے حال ہی میں اسرائیل کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات بحال کیے ہیں، تاہم غزہ جنگ کے دوران ان کی جانب سے اسرائیل پر تنقید بتدریج بڑھتی جا رہی ہے۔ اس ہفتے کے شروع میں انھوں نے زور دے کر کہا تھا کہ حماس دہشت گرد تنظیم نہیں ہے بلکہ اپنی سرزمین اور لوگوں کے لیے لڑنے والے مجاہدین کا ایک آزادی پسند گروپ ہے۔

ہفتے کے روز استنبول میں ایک بہت بڑی ریلی سے خطاب میں اردوان نے کہا کہ ان کا ملک غزہ میں بمباری کے لیے اسرائیل کو ’’جنگی مجرم‘‘ قرار دینے کی تیاری کر رہا ہے۔

ای پیپر دی نیشن