وزیراعظم محمد شہباز شریف نے برادر ملک سعودی عرب کے تعاون سے پاکستان کو اقتصادی ترقی اور خوشحالی کی منزل سے ہمکنار کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں سعودی عرب کی حالیہ سرمایہ کاری کا حجم 2.8 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے جبکہ سرمایہ کاری معاہدوں کی تعداد بڑھ کر 34 ہوگئی ہے۔ معاہدوں پر دستخطوں کی سیاہی خشک ہونے سے قبل عمل درآمد کا آغاز خوش آئند ہے۔ دونوں ملک مل کر ترقی کی منازل طے کریں گے اور دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ دیں گے۔ بدھ کو سعودی وزیرِ سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو کے انعقاد سے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی مدبرانہ سوچ کی عکاسی ہو رہی ہے۔ شہباز شریف نے آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام کو حتمی شکل دینے میں تعاون فراہم کرنے پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ یہ آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کا آخری پروگرام ہوگا۔ سعودی عرب کا دورہ مکمل کرنے کے بعد شہباز شریف امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی کی دعوت پر دو روزہ دورے پر دارالحکومت دوحہ روانہ ہوگئے۔ دوحہ میں وزیراعظم سے قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی اور قطر بزنس مین ایسوسی ایشن کے وفود بھی ملاقات کریں گے۔ یہ نہایت خوش آئند بات ہے کہ پاکستان برادر مسلم ممالک سے اپنے تجارتی اور معاشی تعلقات کو فروغ دے رہا ہے۔ آئی ایم ایف جیسے اداروں سے جان چھڑانے کا صرف یہی طریقہ ہے کہ پاکستان تجارتی اور معاشی حوالے سے مختلف ملکوں کے ساتھ اپنے تعلقات میں اضافہ کرے اور اس سلسلے کو مستحکم بنائے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں جو پیش رفت ہو رہی ہے وہ پاکستان کی ترقی اور معیشت کی بحالی میں اہم کردارا دا کر رہی ہے۔ گزشتہ چند ماہ سے برادر سعودی عرب جس طرح پاکستان کے ساتھ کھڑا نظر آ رہا ہے امید ہے بہت جلد اس کے ثمرات بھی نظر آنا شروع ہو جائیں گے۔