خالصتان رہنما قتل کیس، بھارت کینیڈا کشیدگی پر امریکہ کی لاتعلقی، اندرون معاملہ قرار دیدیا

واشنگٹن (کے پی آئی+ این این آئی) امریکہ نے کہا ہے کہ خالصتان تحریک کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش میں ملوث ملزم سے تحقیقات کے لیے بھارتی حکومت سے رابطے میں ہیں۔ ملزمان کی گرفتاری اور جواب طلبی کیلئے بھارت پر زور دیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے اپنی پریس بریفنگ میں گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش اور ملزم کی گرفتاری سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہاکہ 2ہفتے قبل بھارتی وفد تحقیقات کے لیے امریکا آیا تھا۔ وفد نے امریکی حکام کو تفصیلی بریفنگ دی اور امریکہ نے ملزم کی گرفتاری اور جواب طلبی پر زور دیا ہے۔ انہوں نے بھارت کے کسی بھی سفارت کار کی امریکہ سے بے دخلی سے متعلق خبروں کی تردید کی۔ میتھیو ملر نے کہا کہ کینیڈا اور بھارت کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی سے امریکہ کا کوئی تعلق نہیں۔ دونوں ملک ایک دوسرے کے سفارت کار بے درخل کر رہے ہیں، یہ ان کا باہمی معاملہ ہے۔ گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کے مرکزی ملزم وکاس یادو کو بھارت سے امریکہ لائے جانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اس بارے میں بھارت سے بات کی جاسکتی ہے۔ تاہم حتمی فیصلہ امریکی محکمہ انصاف کرے گا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ کینیڈا نے گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش سے متعلق تفتیش کی بنیاد پر چند معلومات امریکہ سے شیئر کی ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ کینیڈا کی حکومت کی جانب سے لگائے گئے الزامات تشویشناک ہیں۔ کینیڈا کی حکومت کے ساتھ مشاورت جاری رکھیں گے۔ واضح رہے کہ دو روز قبل کینیڈین نائب وزیر خارجہ ڈیوڈ موریسن نے کہا تھا کہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کینیڈین شہریوں کیخلاف انٹیلی جنس آپریشن کا حکم دیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن