حکومت کا سیکیورٹی فورسز کو کسی بھی فرد کو گرفتار کرنے کے اختیارات دینےکا فیصلہ

Nov 01, 2024 | 18:56

ویب ڈیسک

اسلام آباد : حکومت نے سیکیورٹی فورسز کو کسی بھی فرد کوگرفتار کرنے کے اختیارات دینے کا فیصلہ کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی تھریٹس سے نمٹنے کے لئے وفاقی حکومت کا اہم فیصلہ سامنے آیا۔حکومت نے سیکیورٹی فورسز کو کسی بھی فرد کوگرفتار کرنے کے اختیارات دینے کا فیصلہ کرلیا۔انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا، جس کے تحت آرمڈ،سول آرمڈفورسز کو دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث فرد کی گرفتاری کا اختیار ہوگا۔ترمیمی بل میں بتایا گیا کہ دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث شخص کو تین ماہ کی تحویل میں لیا جا سکے گا اور قابل گرفت معلومات اور وجوہات کی بنا پر کسی بھی فرد کو تین ماہ کی تحویل میں لیا جائے گا۔انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 ترمیمی بل میں مزید کہا گیا کہ گرفتار شخص پر الزامات کی تحقیقات کے لئے اعلی سطح جے آئی ٹی بنائی جائے گی. جس میں سپرنٹنڈنٹ ،پولیس افسر،انٹیلی جنس حکام،سول آرمڈ فورسز و دیگر نمائندگان شامل ہوں گے۔ترمیمی ایکٹ کو منظوری سے دو سال تک نافذ العمل تصور کیا جائے گا۔ترمیمی بل کے مطابق آرمڈ، سول آرمڈ فورسز کو دہشتگرد سرگرمیوں میں ملوث فرد کو گرفتار کرنے کا اختیار دیا جائے گا. دہشتگرد سرگرمیوں میں ملوث شخص کو تین ماہ کی تحویل میں لیا جا سکے گا۔بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ قابل گرفت معلومات اور وجوہات کی بنا پر کسی بھی فرد کو تین ماہ کی تحویل میں لیا جائے گا. گرفتار شخص پر الزامات کی تحقیقات کے لئے اعلیٰ سطحی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنائی جائے گی۔ترمیمی بل کے مطابق جے آئی ٹی میں سپرنٹنڈنٹ پولیس افسر، انٹیلی جنس حکام، سول آرمڈ فورسز اور دوسری فورسز کے نمائندگان شامل ہوں گے. ترمیمی ایکٹ کو منظوری سے دو سال تک نافذ العمل تصور کیا جائے گا۔ترمیمی بل کے اغراض و مقاصد کے مطابق 2014 میں بھی یہ ترمیم منظور کی گئی تھی. جس کی مدت 2016 میں اختتام پذیر ہوئی۔

مزیدخبریں