دہلی (مانیٹرنگ نیوز) بھارت 2050ء تک اپنی ایٹمی صلاحیت میں بارہ گنا اضافہ کرلے گا۔ برطانوی اخبار ٹائمز کے مطابق بھارت نے دنیا کے سب سے اہم ترین اور دلیرانہ نیو کلیئر پاور ڈیویلپمنٹ پلان کا اعلان کیا ہے۔ بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے کہا ہے کہ بھارت 2050ء تک 470 گیگاواٹ ایٹمی توانائی پیدا کرے گا‘ اس وقت بھارت کے سترہ ایٹمی ری ایکٹروں سے 3.8 گیگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔ امریکہ اور چین بھی 2050ء تک اسی طرح کے منصوبے پر عمل پیرا ہیں۔ بھارت نے 2005ء میں امریکہ سے ایٹمی توانائی اور ایندھن خریدنے کا معاہدہ کیا تھا جسے گزشتہ برس امریکی کانگریس سے باقاعدہ منظوری دی گئی۔ اس وقت بھارت کی توانائی کی کل پیداواری صلاحیت 150 گیگاواٹ ہے جو چین سے پانچ گنا کم ہے‘ اس وقت 60کروڑ بھارتی لوگ بجلی سے محروم ہیں۔ بھارت نے گزشتہ ماہ دنیا کے سب سے بڑے شمسی توانائی کے منصوبے کا افتتاح کیا اور اس سے 2020ء تک 20 گیگاواٹ توانائی پیدا کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔