ایک امریکی اخبار میں لکھے گئے مضمون میں صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ امریکی حکمت عملی کے نتیجے میں دونوں ممالک کے تعلقات خراب ہورہے ہیں جس سے دہشتگردی کے خلاف کوششیں متاثر ہوسکتی ہیں۔ یہ وقت آپس کی لڑائی کا نہیں بلکہ اتحادیوں کے درمیان غلط فہمیاں دور کرنے کے لئے مذاکرات کرنے کا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ امداد سے ہمارا مطلب تجارت کا فروغ ہے، پاکستانی قوم سوال کرتی ہے کہ کیا ہمارا خون اتنا ہی سستا ہے کہ ہماری قربانیوں کو فراموش کرکے ہمیں ہی الزام دیا جارہا ہے۔اپنے مضمون میں صدر زرداری نے لکھا ہے کہ اس وقت پاکستان کو بہت سے چیلنجوں کا سامنا ہے۔ ایک طرف تو ملک دہشت گردی کے خلاف نبرد آزما ہے تو دوسری جانب سیلاب جیسی آفات عوام کی مشکلات میں اضافے کا سبب بنی ہوئی ہیں لہذا عالمی برادری الزامات کے بجائے ہماری قربانیوں کا احترام کرے۔