پیپکو ذرائع کے مطابق بجلی کا شارٹ فال چھ ہزار سے تجاوز کرنے اور بجلی کی پیداوار میں کمی اور طلب میں اضافے کے بعد ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھایا گیا ہے جسکے باعث شہروں میں اٹھارہ سے بیس جبکہ دیہات میں بائیس گھنٹے تک بجلی بند کی جارہی ہے۔لاہورمیں بجلی کی طویل بندش کے باعث ڈینگی مریضوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ مچھروں کے بہتات کے سبب صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔دوسری جانب لوڈ شیڈنگ سے تنگ آ کر ملک کے مختلف شہروں میں عوام سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاجی مظاہرے کئے ۔ گوجرانوالہ میں مظاہرین نے ٹائر نذر آتش کرکے جی ٹی روڈ بلاک کردی جس کے باعث شدید ٹریفک جام ہو گیا۔ مشتعل مظاہرین نے پتھراؤ بھی کیا جس کے باعث متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ سیالکوٹ میں بھی شہریوں نے روڈ بلاک کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا اور مسلم لیگ ن کے دفتر کے سامنے ٹائر بھی نذر آتش کیے جس سے روڈ ایک گھنٹے تک بلاک رہی۔ مظاہرین نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی،جنوبی پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی عوام کے صبرکاپیمانہ لبریزہوگیا اورطویل لوڈشیڈنگ کیخلاف عوام نے شدید احتجاج کیا