لندن (بی بی سی) امریکی سائنسدانوں نے انتہائی باریک برقی آلات ایجادکر لئے ہیں جو انسانی جسم میں حل ہوسکتے ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ان آلات کا مختلف قسم کی بیماریوں کے علاج میں کردار ہو سکتا ہے۔ جریدے ”سائنس“ میں شائع تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ یہ آلات اپنا کام مکمل کرنے کے بعد جسم میںحل ہو جائیں گے۔ اس تکنیک کا استعمال زخموں کو گرم رکھنے کے لئے کیا جا رہا ہے تاکہ اس پر بیکٹریا کے حملوں کے نتیجے میں ہونے والے ممکنہ انفکیشن سے بچا جا سکے۔ یہ آلات سیلیکون اور میگینشیم آکسائیڈ کے بنے ہیں اور تحفظ کے لئے انہیں ریشم کے باریک ترین پردوں میں لپیٹا گیا ہے۔ یہ تحقیق ٹرانزیننٹ الیکٹرانکس کے شعبے سے تعلق رکھتی ہے اور اسے ان محققوں نے پایہ تکمیل تک پہنچایا ہے جنہوں نے برقی ٹیٹو بنائے ہیں جو جلد کے ساتھ پھیلتے اور سکڑتے رہتے ہیں۔
ڈنگہ (نامہ نگار) یونیورسٹی آف کوپن ہیگن کے طبی ماہرین کی تحقیق کے مطابق عام افراد کی آنتوں میں 1½کلو گرام بیکٹیریا موجود ہوتا اور شوگر کے مریضوں کی آنتوں میں بیکٹیریا کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ آنتوں میں موجود بیکٹیریا کی مدد سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے ایک فرد کو شوگر کا خطرہ ہے یا نہیں۔ ماہرین کھوج لگا رہے ہیں زائد بیکٹیریا کی وجہ سے شوگر ہوتی ہے یا شوگر کی وجہ سے بیکٹیریا میں اضافہ ہوتا ہے۔
انسانی جسم میں تحلیل ہونے والے برقی آلات ایجاد آنتوں میں موجود بیکٹریا کی مدد سے شوگر کے خطرے کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے: تحقیق
Oct 01, 2012