عدلیہ نے دوہرا معیار اپنا رکھا ہے خود اصلاحات نہ کیں تو عوام کریں گے : بلاول

نیویارک (بی بی سی+ ایجنسیاں) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کی عدلیہ نے انصاف کی فراہمی میں دوہرا معیار اپنا رکھا ہے۔ امریکی شہر نیویارک میں پارٹی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے چیف جسٹس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اپنے بیٹے کے مقدمے کی تحقیقات کا ایک طریقہ جبکہ دوسروں کے مقدمات کے لئے الگ طریقہ اپنا رکھا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر عدلیہ اصلاحات نہیں کرے گی تو پاکستان کے عوام عدلیہ میں اصلاحات لائیں گے۔ ہم آزاد اور غیر جانبدار عدلیہ پر یقین رکھتے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کے حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت یہ جنگ اپنی شرائط پر جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے بلوچستان کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں لوگ گم ہو رہے ہیں ماﺅں کو لاشیں مل رہی ہیں ہم بلوچستان کو لہولہان نہیں رہنے دیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایک فوجی آمر نے بلوچستان کو ریاست کا دشمن بنا دیا۔ سابق آمر (پرویز مشرف) کے دور حکومت میں لوگوں کو ملک بدر کرنا صحیح نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے مشرف دور کے غیر آئینی اقدامات سے ملک کو پاک کیا۔ پیپلز پاٹری نے اپنے منشور کے مطابق 1973ءکے آئین کو بحال کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آزاد الیکشن کمشن کا قیام پیپلز پارٹی کا بڑا کارنامہ ہے۔ ان کی حکومت نے پانچ سے کم عرصے میں جمہوری اقدار کا فروغ یقینی بنایا۔ پاکستان میں اقلیوں کے حقوق کے لئے قانون سازی کی جا رہی ہے۔ ہمارا یہ پختہ عزم ہے کہ دوہری شہریت کے حامل پاکستانیوں کو انتخابات میں حصہ لینے اور شہری امور میں حصہ لینے کی اجازت ہونی چاہئے۔ کسی غیر منتخب فرد کو یہ اختیار نہیں ہونا چاہئے کہ وہ پاکستانی عوام کی طرف سے منتخب کردہ کسی رکن کی حب الوطنی کے بارے میں سوال اٹھائے۔ پاکستان پیپلز پارٹی تارکین وطن کو ووٹ کا حق دینے کیلئے پرعزم ہے جبکہ اس کا موقف ہے کہ انہیں انتخابات میں بطور امیدوار حصہ لینے کا پورا حق ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کا دور واحد ایسا دور ہے جس میں کوئی سیاسی قیدی نہیں ہے۔ جی ڈی پی کی شرح چار فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ برآمدات 25 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔ یہ تمام اہداف پیپلز پارٹی کی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے حاصل ہو سکے ہیں۔ افراط زر کو 25 فیصد سے 11 فیصد تک لایا گیا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے 12 ہزار کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیا۔ چار سال میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 125 فیصد اضافہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مذاہب کے احترام کیلئے پارلیمنٹ نے عالمی سطح پر قانون سازی پر زور دیا ہے تاکہ نبی کی شان میں گستاخانہ فلم ایسے واقعات دوبارہ نہ ہو سکیں۔ ہم ایسے اقدام کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہمیشہ ڈرون حملوں کی مخالفت کی ہے۔ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے مفادات کیلئے حصہ لے رہا ہے اور یہ کسی بیرونی ڈکٹیشن کی وجہ سے نہیں ہے۔ اس موقع پر صدر آزاد کشمیر سردار یعقوب خان، صدر پی پی پی امریکہ چودھری شفقت تنویر، قائم گیلانی، چودھری وحید بخش بھٹی، میاں بشارت، فرحت چودھری اور سرور چودھری نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری کو وائس آف ڈیموکریسی ایوارڈ دیا گیا۔ قبل ازیں امریکہ اور کینیڈا سے کئی وفود نے علیحدہ علیحدہ بلاول بھٹو زرداری سے ملاقاتیں کیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...