لاہور/ کراچی (اپنے نمائندے سے+ ایجنسیاں) گستاخانہ فلم کیخلاف گذشتہ روز بھی ملک بھر میں مظاہروں اور ریلیوں کا سلسلہ جاری رہا جس میں امریکی پرچم اور ملعونوں کے پتلے جلائے گئے۔ جماعة الدعوة شعبہ اساتذہ کیطرف سے لاہور میں حرمت رسول مارچ کیا گیا جس میں اساتذہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ جکارتہ میں سینکڑوں افراد نے امریکی سفارتخانے کے باہر مظاہرہ کیا۔ تفصیلات کے مطابق چوک نیلا گنبد سے مسجد شہداءمال روڈ تک حرمت رسول مارچ کیا گیا جس میں تعلیمی اداروں کے اساتذہ، پروفیسرز اور ماہرین تعلیم کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر امریکہ کے خلاف سخت نعرے بازی کی گئی۔ امیر جماعة الدعوة پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہاکہ صدر اوباما توہین آمیز فلم بنانے اور خاکے شائع کرنیوالوں کو شہ دے رہا ہے، او آئی سی کا سربراہی اجلاس بلاکر آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے، مسلمانوں پر تہذیبوں کی جنگیں بھڑکانے کا الزام عائد کرنے والے گستاخانہ فلم پر پابندی نہ لگانے کی باتیں کرکے دنیا میں خود تہذیبوں کی جنگیں پروان چڑھا رہے ہیں ملعونوں کو اسلامی قانون کے مطابق سزا دی جائے، مسلم حکمرانوں کو چاہئے کہ وہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل میں انبیاءکی شان میں گستاخی کی سزا موت کا قانون پاس کروائیں۔ شان رسالت میں گستاخیاں کرنے والوں کو پھانسی کے پھندے پر نہ لٹکایا گیا تو مسلمانوں اور صلیبیوں کے درمیان ٹکراﺅ کے ذمہ دار امریکہ، پوپ، پادری اور صلیبیوں کے مذہبی پیشوا ہوں گے۔ قاری یعقوب شیخ نے کہاکہ لوڈشیڈنگ اور مہنگائی کیخلاف جلوس نکالنے کیلئے سیاسی جماعتیں پیش پیش ہوتی ہیں لیکن نبی اکرم کی حرمت کے تحفظ کیلئے وہ امریکہ کی ناراضگی کے ڈر سے سڑکوں پر نکلنے کو تیار نہیں ہیں۔ گستاخان رسول کی سزا ان کا سر تن سے جُدا کرنا ہے۔ مولانا سیف اللہ خالد نے کہاکہ صلیبی و یہودی اسلام کی پھیلتی ہوئی دعوت سے بوکھلا کر قرآن پاک اور نبی اکرم کی شان اقدس میں گستاخیاں کر رہے ہیں۔ حافظ طلحہ سعید نے کہا کہ توہین رسالت کے مسئلہ کا تعلق جہاد فی سبیل اللہ سے ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر ممتاز سالک نے کہاکہ امریکہ اور اس کے اتحادی اسلام اور مسلمانوں پر حملہ آور ہیں۔ رانا محمد ارشد، ڈاکٹر شریف نظامی، راشد منہاس، رشید احمد صدیقی، محمد آصف گوہر، امان اللہ بھٹی، مولانا حسنین صدیقی، مولانا ادریس فاروقی، علی عمران شاہین و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اے ایف پی کے مطابق کراچی میں اہلسنت و الجماعت کے 5 ہزار کارکنوں نے ریلی میں شرکت کی۔ مظاہرین گستاخ رسول کو قتل کرنے، امریکی اور فرانسیسی سفارتخانے بند کرنے کے نعرے لگا رہے تھے جبکہ مجلس احرار اسلام کے زیراہتمام پریس کلب لاہور کے باہر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے میاں اویس اور قاری یوسف احرار نے کہاکہ ہم اسلام کیخلاف فلم کی بھرپور انداز میں مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ امریکی سفیر کو ملک بدر کیا جائے۔ مریدکے سے نامہ نگار کے مطابق سنی تحریک کے زیراہتمام سینکڑوں کارکنوں نے گستاخانہ فلم کے خلاف ریلی نکالی۔ ریلی منوں آباد سٹاپ سے شروع ہوکر جی ٹی روڈ سے ہوتی ہوئی داﺅکے پکا سٹاپ پر پہنچی۔ ریلی کی قیادت ابرار قادری، نوید قادری، حبیب الرحمن وغیرہ نے کی۔ اے پی پی کے مطابق انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں ہزاروں مسلمانوں نے توہین آمیز فلم کے خلاف مظاہرہ کیا، احتجاجی ریلی نکالی۔ مظاہرین نے جکارتہ میں امریکی سفارتخانہ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
لاہور + مریدکے (اپنے نمائندے سے + نامہ نگار) جماعت اہل سنت پاکستان کے امیر صاحبزادہ پروفیسر سید مظہر سعید کاظمی نے کہا ہے کہ او آئی سی مردہ گھوڑا بن چکی ہے اور مسلمانوں کے مفادات کا تحفظ کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ عشق رسول جماعت اہل سنت کے کارکنوں کا اثاثہ ہے، ہم ناموس رسالت کی خاطر سب کچھ قربان کر دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اہل سنت پنجاب کے زیر اہتمام کالاشاہ کاکو جی روڈ لاہور میں منعقد ہونے والی انٹرنیشنل تاجدار ختم نبوت کانفرنس کے ہزاروں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس صبح دس بجے سے شام پانچ بجے تک جاری رہی۔ پہلی نشست کی صدارت گولڑہ شریف کے سجادہ نشین پیر سید غلام معین الحق گیلانی اور دوسری نشست کی صدارت صاحبزادہ پیر حسان حسیب الرحمن نے کی۔ صاحبزادہ سید مظہر سعید کاظمی نے کہا کہ توڑ پھوڑ غلامان رسول کا شیوہ نہیں، جلاﺅ گھیراﺅ کے واقعات نبی امن کے پیغام امن سے ناواقف ہونے کی دلیل ہیں۔ سید مظہر سعید کاظمی نے کہا کہ گستاخانہ فلم تہذیبوں کے تصادم کی عالمی سازش ہے۔ علامہ پیر سید ریاض حسین شاہ نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت کے لئے سب کچھ قربان کرنا عین ایمان ہے۔ تحفظ ناموس رسالت کی جنگ اسلحہ سے نہیں جذبہ عشق رسول سے لڑی جا سکتی ہے۔ کانفرنس میں شریک علماءو مشائخ اور ہزاروں شرکاء نے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر ناموس رسالت اور عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لئے قربانیاں دینے کا حلف اٹھایا۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت ایمان کی جان ہے۔ امریکہ نے شاتمان رسول کی سرپرستی بند نہ کی تو امریکہ کے خلاف جہاد کا اعلان کر دیں گے۔ ناظم کانفرنس اور مفتی اقبال چشتی نے کہا کہ غلبہ اسلام کی جنگ وسائل سے نہیں محمد عربیﷺ کو وسیلہ بنا کر لڑی جا سکتی ہے۔ صاحبزادہ حامد سعید کاظمی نے کہا کہ صدر زرداری نے جنرل اسمبلی میں گستاخانہ فلم کے خلاف آواز بلند کرکے امت مسلمہ کے جذبوں کی ترجمانی کی ہے۔ حامد سعید کاظمی نے کہا کہ فتنہ قادیانیت کی سرکوبی کے لئے ہر مسلمان اپنا کردار ادا کرے۔ مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ گستاخانہ فلم بنانے والے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے مجرم ہیں اس لئے امریکہ شاتمان رسول کو مسلمانوں کے حوالے کرے۔ ڈاکٹر راغب حسیں نعیمی نے کہا کہ قادیانیت انگریز کا لگایا ہوا پودا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قادیانیوں کی وفاداری پاکستان کے ساتھ نہیں بلکہ بھارت کے ساتھ ہے۔ چیف جسٹس میاں نذیر اختر نے کہا کہ ہماری زندگیاں ناموس رسالت کی امانت ہیں۔ کانفرنس میں منظور کی گئی قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا کہ قادیانیوں کو کلیدی اسامیوں سے الگ کیا جائے۔ نظام مصطفی نافذ کیا جائے، اقوام متحدہ توہین انبیاء کو روکنے کے لئے موثر قانون سازی کرے۔ امریکہ گستاخانہ فلم پر فی الفور پابندی عائد کرکے فلم بنانے والوں کو سزائے موت دے۔