واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ؍ آن لائن+ نمائندہ خصوصی) امریکی صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ ایران جوہری پروگرام پر فوجی ایکشن کا آپشن ترک نہیں کیا جوہری پروگرام کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے ایران کے محض الفاظ کافی نہیں ایران کے جوہری ہتھیار مشرق وسطیٰ کو غیر مستحکم کریں گے۔ جوہری معاملات پر ایران کو عملی اقدامات کرنا ہوں گے نیتن یاہو سے ملاقات میں کہا ایران سے مذاکرات پر گہری نظر رکھوں گا ۔ ادھر امریکہ نے کہا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام بارے جلد معاہدہ طے پاسکتا ہے۔ جبکہ واشنگٹن‘ تہران تعلقات میں ڈرامائی بہتری آئے گی۔ امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خارجہ جان کیری نے کہا کہ اب اس کا انحصار ایران پر ہے کہ وہ کب اس معاملے پر پیشرفت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایران کا جوہری پروگرام پرامن ثابت ہوجائے تو امریکہ‘ ایران تعلقات میں ڈرامائی تبدیلی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایران اگر اپنی جوہری تنصیبات کو عالمی معاہدہ کاروں کیلئے کھول دیتا ہے اور یورینیم کی افزودگی کی سطح کم کردے تو عالمی برادری کیلئے یہ انتہائی مثبت اقدام سمجھا جائے گا۔ ادھر وزیر خارجہ جاوید ظریف نے کہا ہم ایٹم بم نہیں بنا رہے انسپکٹرز کو جوہری پروگرام کے اچانک معائنے کی اجازت کے حوالے سے بھی مذاکرات پر تیار ہیں۔اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو بھی ’’دیہاتی بڑھیا‘‘ بن گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق امریکی صدر باراک اوباما سے ملاقات میں انہوں نے ایران کی خوب شکایتیں لگائیں اور کہا ایران اسرائیل کو تباہ کرنا چاہتا ہے۔ ایرانی ایٹمی پروگرام کے خاتمے کے لئے دبائو ڈالا جائے۔
ایران ہمیں تباہ کرنا چاہتا ہے........نیتن یاہو بھی ’’دیہاتی بڑھیا‘‘ بن گئے......اوباما سے شکایتیں
Oct 01, 2013