کوئٹہ (آن لائن) انسداددہشت گردی کی عدالت میں نواب اکبربگٹی قتل کیس کی سماعت ہوئی سماعت کے دوران دوگواہان کے بیانات قلم بند کردئیے گئے سماعت 21اکتوبرتک ملتوی کردی گئی۔ انسداددہشت گردی کی عدالت کے جج جان محمدگوہرکی عدالت میں نواب اکبربگٹی قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران سابق وفاقی وزیرداخلہ آفتاب احمدشیرپائو سابق صدرپرویزمشرف کے وکیل اخترشاہ ،سابق صوبائی وزیرداخلہ میرشعیب نوشیروانی کے وکیل اورنواب زادہ جمیل اکبربگٹی کے وکیل سہیل راجپوت عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے سابق صوبائی وزیرداخلہ میرشعیب نوشیروانی کی ایک روزہ استثنیٰ کی درخواست منظورکرلی۔ سماعت کے دوران ڈیرہ بگٹی کے سابق ڈی ایس پی عبدالفتح اورکرائم برانچ سبی کے حوالدارمحمدموسیٰ بھی بطورگواہ عدالت میں پیش ہوئے۔ سابق صدرپرویزمشرف کے وکیل اخترشاہ نے عدالتی کارروائی کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ نواب اکبربگٹی قتل کیس ایک حادثہ تھا اور غار بیٹھ گئی جس کی وجہ سے کیس میں کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے ہم پاکستانی ہیں اور بحیثیت پاکستانی بلوچستان کے عوام کی عزت کرتے ہیں اوراس سے خداکی رضا سمجھ کرقبول کیاجائے۔ سابق صدرپرویزمشرف بھی بلوچستان کے عوام اوربلوچ قوم کی عزت پہلے بھی کرتے تھے اب بھی کرتے ہیں۔ پاک فوج بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔ اکبربگٹی کے بیٹے نواب زادہ جمیل اکبربگٹی کے وکیل سہیل راجپوت نے میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ نواب اکبربگٹی کو شہید ہوئے9سال کاعرصہ گزرچکاہے اورعدالت میں ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیا جا رہا جس نے بھی جرم کیاہے ان کوسزا ضرور ملے گی۔
اکبربگٹی قتل کیس : 2 گواہوں کے بیانات قلمبند، سماعت 21 اکتوبرتک ملتوی
Oct 01, 2015