جعفرآباد (نامہ نگار) سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ جمالی نے کہا ہے کہ موجودہ پاکستان آدھا پاکستان رہ گیا ہے۔ ریاست کو بچانا چاہئے جو ٹوٹ رہی ہے۔ میں حکومت کا پابند نہیں اور نہ ہی میں کرائے پہ چلتا ہوں کہ حکومت کہے اور میں مذاکرات کرتا رہوں میں بنیادی مسلم لیگی ہوں مجھے کسی اور پارٹی میں شمولیت کی ضرورت نہیں، بار بار پارٹی بدلنے والے ایک کھڑکی سے آتے ہیں اور دوسری سے چھلانگ مار کر دروازے سے نکل جاتے ہیں۔ جعفرآباد میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا غریب پسا جارہا ہے سابقہ حکومت میں بھی غریب کو کچھ نہیں ملا اگر باہر سے پیسہ پانچ سال کے لئے ملک کے انڈسٹریل سیکٹر میں لگایا جائے تو بیروزگاری ختم ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا متحدہ مسلم لیگ بننے سے مجھے کوئی سروکار نہیں میں بنیادی مسلم لیگی ہوں اور مسلم لیگ میں میرا تیسرا حصہ ہے۔ متحدہ مسلم لیگ میں جو لوگ مرضی کے بغیر شامل ہوتے ہیں اس سے پارٹی دیرپا نہیں رہتی۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نواب بگٹی میرے تیسرے آئیڈیل ہیں مجھے کوئی ٹاسک نہیں دیا گیا کہ میں براہمداغ بگٹی سے گورنمنٹ کے حوالے سے مذاکرات کروں انہوں نے کہا کہ ملک کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے۔ ضرب عضب میں فوج نے صبر تحمل اور ہمت سے کام لیا ہے اس لئے آج ملک میں کچھ امن قائم ہوا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو پاکستان کا امن ہضم نہیں ہورہا ہے اس لئے وہ بار بار سیز فائر کی خلاف ورزی کررہا ہے اسکا ایک ہی علاج ہے کہ وہ ایک فائر کریگا ہم دو کریں گے۔ میر ظفراللہ جمالی کا مزید کہنا تھا کہ کرپشن صرف سندھ میں نہیں ہورہی ملک کے دیگر صوبوں میں بھی ہورہی ہے بلکہ چاروں صوبوں میں کارروائی کرنی ہوگی۔
متحدہ مسلم لیگ سے کوئی سروکار نہیں، ریاست ٹوٹ رہی ہے اسے بچانا چاہئے: ظفر اللہ جمالی
Oct 01, 2015