جدہ (امیر محمد خان+ آن لائن)سانحہ منیٰ میں شہید پاکستانیوں کی تعداد 52 ہو گئی، وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے کہا کہ 49 کی تدفین کردی گئی۔ آخری پاکستانی کی تلاش تک سعودی عرب میں رہونگا۔ پاکستان نے سعودی عرب سے منیٰ کے 3 شہداء کی میتیں وطن واپس لانے کی درخواست بھی کردی، پاکستانی سفیر منظور الحق کا کہنا ہے کہ اسد مرتضیٰ گیلانی سمیت 3 شہدا کی میتیں پاکستان لے جانا چاہتے ہیں۔ پاکستانی سفیر کے مطابق سعودی حکومت نے خلاف ضابطہ درخواست لے لی ہے۔پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ دیگر شہداء کے لواحقین بھی میتیں لانا چاہیں تو ان کی معاونت کو تیار ہیں۔ دریں اثناء سعودی عرب نے وضاحت کی ہے کہ شناخت کیلئے غیر ملکی سفارتخانوں میں بھجوائی گئی تقریباً 1100تصاویر صرف سانحہ منیٰ کی نہیں بلکہ رواں سال دوران حج مجموعی طور پر جاں بحق ہونے والوں کی ہیں۔ واضح رہے ایک روز قبل پاکستانی اور بھارتی حکام نے کہا تھا کہ سعودی حکام نے جمعرات کو منیٰ میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تقریبا 1090تصاویر بھجوائی ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کے سینئر ترجمان میجر جنرل منصور الترکی نے وضاحت کی ہے کہ سفارت خانوں کو بھجوائی گئی تصاویر میں ایسے نامعلوم افراد بھی شامل ہیں جو بھگدڑ میں شہید نہیں ہوئے، بلکہ جنوبی ایشیائی ممالک سے تعلق رکھنے والے وہ مزدور ہیں جو یہاں مقیم تھے اور انہوں نے قانونی اجازت کے بغیر حج کیا۔ فہرست میں 111وہ نامعلوم افراد بھی شامل ہیں جو 11ستمبر کو مسجد الحرام میں پیش آنے والے کرین حادثے میں جاں بحق ہوئے۔ سعودی وزارت صحت کے اعلیٰ عہدیدار نے ذرائع ابلاغ کو متنبہ کیا ہے کہ بعض الیکٹرانک میڈیا ذرائع سانحہ منی کے شہیدوںکی تعداد غلط بیان کر رہے ہیں۔ پروپیگنڈہ کرنے والے وزارت صحت سعودی عرب کا پرانا لوگو بھی استعمال کر رہے ہیںاور لاکھوں حجاج کے اہل خانہ کو بھی پریشان کر رہے ہیں۔ وفاقی و زیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے سعودی عرب کے وزیر حج ڈاکٹر بندر الحجار سے ملاقات کی جس میں منیٰ واقعہ میں شہید، زخمی اور گم ہونے والے پاکستانی شہریوں کے حوالے تفصیلی گفتگو کی گئی۔