لاہور (بی بی سی) پشاور سے بدھ کی شب اغوا کئے جانے والے ایک میڈیا گروپ کے ڈائریکٹر کوارڈینیشن عابد عبداللہ کو جمعرات کی شب اسلام آباد میں رہا کر دیا گیا۔ عابد عبداللہ کو قبائلی علاقے خیبر ایجنسی سے متصل حیات آباد انڈسٹریل ایریا سے نامعلوم افراد نے اسلحے کے زور پر اغوا کیا تھا۔ عابد عبداللہ کے بھائی حامد عبداللہ نے بی بی سی سے مختصر بات چیت میں صرف اتنا بتایا ہے کہ جنگ گروپ کے ڈائریکٹر کوآرڈی نیشن عابد خیریت سے گھر پہنچ گئے ہیں اور اغوا کار انھیں اسلام آباد میں کسی مقام پر چھوڑ گئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ عابد تھکے ہوئِے تھے اور وہ آرام کرنا چاہتے تھے اس لیے ان سے تفصیلی بات نہیں ہو سکی۔ عابد عبداللہ کے اغوا کے واقعے کے بعد پولیس حکام نے ان کی بازیابی کے لئے کوششیں شروع کر دی تھیں۔ سپرنٹنڈنٹ پولیس کاشف ذوالفقار نے بی بی سی کو بتایا کہ اب تک اغوا کی وجوہات معلوم نہیں ہو سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ راستے میں کینٹ پولیس ٹریفک پولیس اور آرمی کے کیمرے نصب ہیں لیکن چونکہ یہ رات کا وقت تھا اور اندھیرے کی وجہ سے اس میں کچھ واضح نظر نہیں آ رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات سے ایسا لگتا ہے کہ اس اغوا میں ریاست مخالف قوتوں کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔