کردستان آزادی ریفرنڈم یکطرفہ تھا‘ تسلیم نہیں کرتے: امریکہ

Oct 01, 2017

واشنگٹن+ تہران (این این آئی+اے ایف پی) امریکی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ عراق کے شمال میں واقع صوبہ کردستان میں آزادی کی خاطر کرائے گئے حالیہ عوامی ریفرنڈم کے نتائج کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ عرب ٹی وی کے مطابق امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹیلرسن نے ایک بیان میں کہا کہ کردستان میں کرایا گیا آزادی ریفرنڈم یک طرفہ تھا جسے کسی صورت میں تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ امریکی حکومت نے فریقین پر زور دیا کہ وہ کشیدگی بڑھانے کے بجائے بات چیت کے ذریعے مسائل حل کریں۔ ایک دوسرے کے خلاف الزامات اور دھمکیوں سے گریز کریں تاکہ مفاہمت کی کوئی راہ نکل سکے۔ریکس ٹیلرسن کا کہنا تھا کہ کردستان میں آزادی کے لئے ہونے والے ریفرنڈم میں کئی آئینی کمزوریاں ہیں اور اس کی آئینی حیثیت مشکوک ہے۔ امریکہ متحدہ عراق کی حمایت کے ساتھ ملک میں جمہوریت کے فروغ کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ واشنگٹن عراق اور اس کے پڑوسی ممالک سے بھی مطالبہ کرتا ہے کہ وہ کردوں کے خلاف کسی یکطرفہ کارروائی یا طاقت کے استعمال سے گریز کریں۔ایران نے کردستان سے تیل کی تجارت بند کردی‘ تیل مصنوعات کی برآمدات اور درآمدات نہیں ہوسکے گی۔ 

مزیدخبریں