پشاور(بیورورپورٹ)ممبرقومی اسمبلی مسرت احمد زیب نے قومی احتساب بیوروخیبرپختونخواحکام کیساتھ رابطہ کرکے یونیورسٹی آف سوات کے ایک منصوبے میں ڈھائی ارب(2.5 بلین )روپے کی کرپشن بے نقاب کردی ہے ممبرقومی اسمبلی مسرت احمدزیب نے قومی احتساب بیوروکودرج شدہ شکایت کہاہے کہ یونیورسٹی آف سوات کی انتظامیہ نے یونیورسٹی کے قیام کیلئے مناسب اراضی کے شناخت کے سپیشل ایولیوایشن کمیٹی کی سفارشات کونظراندازکیا اوررپورٹ کومنظورکرانے کی بجائے چھپایاگیاجس سے قومی خزانے کوتقریباً2.5بلین روپے کاٹیکہ لگایاگیاجس کے نتیجے میں وفاقی حکومت کی جانب سے یونیورسٹی کی تعمیرکیلئے فراہم کئے گئے127.485ملین روپے بھی ضائع ہوگئے تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیوروکے ڈائریکٹرجنرل بریگیڈیئر(ر)فاروق ناصراعوان کی زیرصدارت نیب بورڈاجلاس کاانعقاد کیاگیاجس میںکئی شکایات پرعملدرآمدکے احکامات جاری کرتے ہوئے تحقیقات کاآغازکردیاگیا قومی احتساب بیورونے محکمہ سی این ڈبلیومیںکئے گئے بدعنوانی جبکہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے کارڈیالوجی یونٹ کوغیرمعیار ایئرکنڈیشنز فراہم کرنے پر میک ہیٹک پی وی ٹی لمیٹیڈکیخلاف تحقیقات کاآغازکردیا۔