لاہور (آئی این پی+ نوائے وقت نیوز) سپریم کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹائون سے متعلق انسداد دہشت گردی عدالت سے رپورٹ طلب کرلی، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ لاہور ہائیکورٹ کے فل بینچ کے فیصلے کے خلاف اپیل آئی تو دیکھیں گے۔ اتوار کو چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سانحہ ماڈل ٹاون سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔ پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈہ پور عدالت میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر متاثرہ خاتون بسمہ نے عدالت نے کو بتایا لاہور ہائیکورٹ نے ان کی اپیل مسترد کردی ہے۔ جس پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ فیصلے کے خلاف اپیل آئی تو دیکھیں گے جب کہ عدالت نے انسداد دہشت گردی عدالت سے سانحہ ماڈل ٹا ئو ن سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔ درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ چیف جسٹس نے سانحہ کا فیصلہ تین ماہ میں رکنے کا حکم دے رکھا ہے۔ روزانہ سماعت کے حکم کے باعث ہمارا کیس تمام وکلا نے چھوڑ دیا ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کا ٹرائل مکمل نہیں کیا جا رہا۔ لاہور ہائی کورٹ نے ہماری اپیل مسترد کر دی ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ فیصلے کے خلاف اپیل آئی تو دیکھیں گے۔ چیف جسٹس نے انسداد دہشت گردی عدالت سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متعلق زیر سماعت مقدمات کا ریکارڈ طلب کر لیا۔ عدالت نے سانحہ میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی کے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے پرنسپل سیکرٹری توقیر شاہ کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دے دیا۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن
سانحہ ماڈل ٹائون: زیرسماعت مقدمات کا ریکارڈ طلب، توقیر شاہ کیخلاف فوری کارروائی کی جائے: سپریم کورٹ
Oct 01, 2018