فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) حکومت معاشی پالیسیوں کی تشکیل کے لئے بزنس کمیونٹی سے مشاورت کے علاوہ انہیں ہر ممکن سہولتیں بھی مہیا کرے گی تاکہ در آمد و بر آمد کے بڑھتے ہوئے فرق کو کم کیا جا سکے۔ یہ بات گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام بزنس ایکسی لینس ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے کہی۔ انہوں بتایا کہ 2013 میں بھی معیشت کو سنگین خطرات لاحق تھے انہوں نے انڈیا اور بنگلہ دیش کی مخالفت کے باوجود پاکستان کیلئے جی ایس پی پلس کی سہولت حاصل کی۔ اس وقت بھی بر آمد کنندگان نے وعدہ کیا تھا کہ اس سہولت کے ملنے کے بعد پاکستان کی بر آمدات کو دوگنا یا تین گنا کریں گے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ یہ وعدہ کیوں پورا نہیں ہوا تو بر آمد کنندگان نے بتایا کہ انہیں وہ سہولتیں مہیا نہیں کی گئیں جس کی وجہ سے برآمدات کو بڑھایا جا سکتا تھا۔ اپنی زندگی میں کوئی ایسا ملک نہیں دیکھا جس کے مختلف صوبوں میں بجلی اور گیس کی قیمتوں میں سو فیصد فرق ہو۔ حکومت خیبر پی کے کے لئے بجلی چھ روپے یونٹ پنجاب کو بارہ روپے فی یونٹ کے حساب سے بیچ رہی ہے ۔ اسی طرح گیس کی قیمتوں میں بھی بہت زیادہ فرق ہے۔ موجودہ حکومت نے گیس کی قیمت کو خیبر پختونخواہ اور سندھ کے برابر لانے کا وعدہ کیا تھا اس مقصد کے لئے تقریباً 50 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی تاکہ صوبے کی صنعت کو بحال کیا جا سکے۔ دہشت گردی اور سمگلنگ کے ماحول میں کام کرنے والے تاجر ملک کا قابل فخر سرمایہ ہیں جن کی حوصلہ افزائی کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ سابق حکومت کی ناقص پالیسیوں سے درآمدات 58 ارب ڈالر پر پہنچ گئیں برآمدات 20ارب ڈالر سے بھی کم ہو گئیں۔ لوگوں پر زور دیا کہ وہ پاکستانی بنیں اور پاکستانی مصنوعات خریدیں ورنہ درآمدات ہماری برآمدات کا جنازہ نکال دیں گی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ معاشی پالیسیاں بزنس کمیونٹی کی مشاورت سے بنائی جائیں گی اور انہیں اس سلسلہ میں ہر ممکن سہولتیں بھی مہیا کی جائیں گی۔ بیرون ملک تعینات پاکستانی سفیروں اور کمرشل اتاشیوں کو بھی بر آمدات بڑھانے کا ٹارگٹ دیا جائے گا وہ خود بھی پاکستانی برآمدات بڑھانے کیلئے اپنے وسائل اور تعلقات کو بروئے کار لائیں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خزانہ اسد عمر بھی معیشت کو بحران سے نکالنے کے لئے کوشاں ہیں۔ قانون کی حکمرانی کے بغیر نیاپاکستان تعمیر نہیں ہو سکتا۔ ہم عدلیہ اور انتظامیہ کو پوری طرح بااختیار بنائیں گے۔ گندا پانی پینے سے سالانہ 11 لاکھ اموات ہو رہی ہیں ہسپتالوں میں پہنچنے والے 70 فیصد مریضوں کی وجہ بھی گندا پانی ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان نے انہیں عوام کو پینے کا صاف پانی مہیا کرنے کا ٹارگٹ دیا۔
چوہدری سرور