اسلام آباد (سہیل عبدالناصر) آج یکم اکتوبر کو لیفٹیننٹ جنرل سطح کے پانچ افسران کی ریٹائرمنٹ اور اس سے پہلے چھ افسران کی لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی کے باعث آئی ایس آئی اور ملٹری انٹیلی جنس کے نئے سربراہان کی تقرریوں سمیت بری فوج کے اعلیٰ افسران کی تعیناتیوں اور تبادلوں کا اہم راﺅنڈ شروع ہونے والا ہے۔ مدت ملازمت مکمل کرنے والوں کی ریٹائرمنٹ کے باعث آج ڈی جی آئی ایس آئی، آرمی سٹرٹیجک فورس کمانڈ کے سربراہ، جی ایچ کیو میں ملٹری سیکرٹری، انسپکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ ایوالوایشن اورکورکمانڈر پشاور کے عہدے خالی ہو رہے ہیں جب کہ چند روز پہلے لیفٹینینٹ جنرل کے عہدے پر ترقیوں کی وجہ سے ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ کا عہدہ بھی خالی ہوگیا ہے۔ باور کیا جاتا ہے کہ چند روز پہلے لیفٹنینٹ جنرل کے عہدے پر ترقی پانے والے لیفٹنینٹ جنرل منیر عاصم، لیفٹنینٹ جنرل ندیم ذکی اور لیفٹننت جنرل شاہین مظہر میں سے کسی ایک افسر کو آئی ایس آئی کا نیا سربراہ مقرر کیا جا سکتا ہے۔ تینوں افسران مختلف کمانڈ اور سٹاف عہدوں پر فائز رہنے کے علاوہ انٹیلی جنس کا خاطر خواہ تجربہ بھی رکھتے ہیں۔ جو لیفٹنینٹ جنرل آج سبکدوش ہو رہے ہیں ان میں آرمی سٹریٹجک فورس کمانڈ کے سربراہ لیفٹنینٹ جنرل محمد ہلال حسین، جی ایچ کیو میں ملٹری سیکرٹری لیفٹنینٹ جنرل غیور محمود، کور کمانڈر پشاور لیفٹنینٹ جنرل نذیر احمد بٹ اور جی ایچ کیو میں انسپکٹر جنرل ٹریننگ ایند ایوالوایشن لیفٹنینٹ جنرل ہدائت الرحمٰن شامل ہیں۔ خالی ہونے والے تمام عہدے پیشہ ورانہ اعتبار سے نہائت اہمیت کے حامل ہیں لیکن ان میں آئی ایس آئی کے سربراہ کے منصب کو خاص اہمیت حاصل ہے جس پر مقرر ہونے والے افسر کا ملکی اور عالمی سطح پر نوٹس لیا جاتا ہے۔ ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری وزیر اعظم کی صوابدید ہے۔ باور کیا جاتا ہے وزیراعظم، آرمی چیف سے مشاورت کر کے اپنی وزارت عظمیٰ کے اس سب سے اہم تقرر کے بارے میں فیصلہ کریں گے لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار دسمبر 2016 کو ڈی جی آئی ایس مقرر ہوئے تھے۔ وہ تقریباً پونے دو سال اس منصب پر فائز رہے۔ روایت کو مدنظر رکھا جائے تو نئے ڈی جی آئی ایس آئی بھی کم و بیش اتنی ہی مدت کیلئے آئیں گے اور ترقی پانے والے افسران میں سے نئے ڈی جی آئی ایس آئی کو چنا جائے گا۔ اس بات کے پیش نظر پانچ ماہ بعد مدت ملازمت کی تکمیل پر ریٹائر ہونے والے افسران، لیفٹنینٹ جنرل عمر محمود حیات، لیفٹنینٹ جنرل ملک طفر اقبال، لیفٹنینٹ جنرل جاوید محمود بخاری، لیفٹنینٹ جنرل انور علی حیدر، لیفٹنینٹ جنرل شاہد بیگ مرزا تو بہرحال زیر غور نہیں آئیں گے۔ ان کے بعد دستیاب افسران میں چار کی مدت ایک سال اور باقیوں کی دو سے تین برس ملازمت باقی ہے۔
ڈی جی تقرری