نیویارک (صباح نیوز) ایران دو بڑی تجارتی آبی گذرگاہوں آبنائے ہرمز اور باب المندب کی سکیورٹی کے لیے خطرے کا موجب بن رہا ہے۔یہ بات بحرینی وزیر خارجہ شیخ خالد بن احمد بن محمد آل خلیفہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کہی ہے۔انھوں نے کہا کہ ایرانی حکومت یمن میں حوثی ملیشیا کی معاونت کررہا ہے اور اس طرح وہ پڑوسی ممالک کو ڈرا دھمکا رہا ہے۔ ایران نے دراصل خطے میں تخریب کاری اور دہشت گردی کی حمایت کی پالیسی ا ختیار کررکھی ہے۔اس کی جارحیت سے نمٹنے اور سکیورٹی اور دفاع کے لیے خطے کے ممالک کے درمیان ایک تزویراتی اتحاد ناگزیر ہے۔شیخ خالد نے عالمی اجتماع میں ایران سے یہ مطالبہ کیا ہے ۔کہ وہ عراق کے داخلی امور میں مداخلت کا سلسلہ بند کردے۔انھوں نے شام میں جاری بحران کے سیاسی حل کی ضرورت پر زور دیا اور شام کی علاقائی سالمیت کو برقرار کے لیے کوششوں کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے وہاں سے ایرانی ملیشیاں کو نکال باہر کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔