سینٹ میں فواد چوہدری اور سینیٹر مشاہد اللہ کے درمیان جھڑپ

ایوان بالا میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری اورمسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ کے درمیان جھڑپ ہوگئی،سینیٹر مشاہد اللہ تقریر کے دوران وزیر اطلاعات کی طرف سے دیئے گئے لقمہ پر سیخ پا ہو گئے ، سینیٹر مشاہداللہ خان نے چیئرمین سینٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ وزیراطلاعات سے معافی منگوائیں،اپوزیشن کے واک آﺅٹ کرنے کے بعد وزیر اطلاعات نے کہا کہ میں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ بھاگنے والا نہیں بلکہ ان کو(اپوزیشن ) بھگاﺅں گا اور اب اپوزیشن بھاگ چکی ہے،چیئرمین سینٹ نے بجٹ بحث کے باعث وزیر اطلاعات فواد چوہدری کو اپوزیشن کے اعتراضات کا جواب دینے کی اجازت نہیں دی ، پیر کو سینٹ میں وزیراطلاعات فواد چوہدری اور سینیٹر مشاہد اللہ خان کے درمیان تلخ کلامی ہو گئی ،مشاہد اللہ خان اپنی تقریر کے دوران وزیراطلاعات کے لقمہ دینے پر شدید غصے میں آگئے ،سینیٹر مشاہداللہ خان نے چیئرمین سینیٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ زیراطلاعات سے معافی منگوائیں ، ورنہ ہم واک آوٹ کر جائیں گے یہ آیا کدھر سے ہے۔ آپ نے وعدہ کیا تھا کہ یہ معافی مانگے گا۔جس کے بعد اپوزیشن ایوان سے واک آوٹ کر گئی ، وزیراطلاعات فواد چوہدری نے اپوزیشن کے وا ک آوٹ کے بعد چئیرمین سینٹ سے بات کرنے کی اجازت مانگی اور کہا کہ میں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ میں بھاگوں گا نہیں بلکہ ان کو(اپوزیشن ) بھگاوں گا ،چئیرمین نے کہا کہ بجٹ پر بات ہو رہی ہے اس لئے اب کسی اور موضوع پر بات کرنے کی اجازت نہیں ی جا سکتی ، قبل ازیں سینیٹر مشاہد اللہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اکیس گریڈ کے لوگوں کی تقرریاں کرتے وقت بائیس گریڈ کے افسروں کو کھڈے لائن لگا دیا ہے۔ وزیراعظم کے سیکرٹری سے اکیس گریڈ کے کئی افسران بھی سینئر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک غیر ملکی وفد کا بٹوہ چرایا گیا ہے۔ چوری کرنے والے افسر کا میڈیکل ٹیسٹ کرایا جائے کہ وہ نشئی تو نہیں۔

ای پیپر دی نیشن