اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے ہائوسنگ اینڈ ورکس کے اجلاس میں وفاقی وزیر برائے ہائوسنگ اینڈ ورکس طارق بشیر چیمہ نے بتایا کہ ہر گریڈ کے ملازمین کے لئے گھر تعمیر کرنے کی اجازت حاصل کرنے کے لئے وزیراعظم کو سمری بھجوائی جا رہی ہے۔ ارکان نے فیڈرل لاجز کی خراب حالت کے حوالے سے شکایات کے انبار لگا دیئے اور کہا کہ فیڈرل لاجز لاہور کی حالت انتہائی خراب ہے۔ کمروں میں کوئی سیلنگ نہیں پشاور میں فیڈرل لاجز کا پہلے بارہ سو کرایہ تھا، جو 2500 پر گیا اب 25 سو سے بڑھا کر 5ہزار کر دیا گیا ہے، گیس کا کنکشن کاٹ دیا گیا ہے۔ ابھی وہ خالی پڑا ہے۔ بدھ کو قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے ہائوسنگ اینڈ ورکس کا اجلاس چیئرمین کمیٹی محمد نجیب ہارون کی صدارت میں ہوا، اجلاس کے دوران سید افتخار الحسن اور منیر خان اورکزئی کے لیئے فاتحہ خوانی کرائی گئی، اجلاس کے دوران فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ اتھارٹی حکام نے کمیٹی کو اپنی سکیموں سے متعلق بریفنگ دی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ 20 پچیس سالوں میں 22 ہزار کے قریب اپارٹمنٹس اور پلاٹس دے چکے ہیں اس سال 40ہزار یونٹس لانچ کئے ہیں، رکن کمیٹی طاہرہ اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان ہائوسنگ فائونڈیشن کے گھر دینے کا طریقہ کار کیا ہو گا، طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ نیا پاکستان ہائوسنگ اتھارٹی بنائی گئی ہے وہ خودمختار ہے۔