لاہور‘ شرقپور (خصوصی نامہ نگار+نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ نیب نے ریاست کے اندر ریاست بنا رکھی ہے۔ چیف جسٹس درست کہتے ہیں کہ نیب مخالفین کو ڈرانے دھمکانے، ان کی وفاداریاں تبدیل کرانے اور بازو مروڑنے کا کام کرتا ہے۔ نیب کے اقدامات سے اعلیٰ عدلیہ سمیت کوئی بھی مطمئن نہیں۔ اب تک یک طرفہ احتساب ہو رہا ہے۔ نیب کو حکومت میں بیٹھے آٹا و چینی چور نظر آتے ہیں نہ وہ قوم کو لوٹنے والے بڑے بڑے مافیاز پر ہاتھ ڈالتا ہے۔ حکومت صحافیوں کی پکڑ دھکڑ اور ڈرانے دھمکانے سے انہیں خوف زدہ نہیں کر سکتی۔ حکومت کے پاس میڈیا کے سوالات کا کوئی جواب نہیں اس لیے وہ اپنے چہرے کو صاف کرنے کی بجائے آئینہ توڑنے پر اتر آئی ہے۔ ملک پر لادین اور غیر شرعی نظام مسلط ہے جس کی وجہ سے ہمارا نظریہ اور جغرافیہ محفوظ نہیں۔ جس عظیم مقصد کے لیے پاکستان حاصل کیا گیا تھا، اس کو فراموش کر دیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شرقپور میں اتحاد امت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس سے میاں جلیل احمد شرقپوری، صدر علماء و مشائخ رابطہ کونسل میاں مقصود احمد، خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ آج بھی ملک پر انگریزکا وہی قانون اور نظام مسلط ہے جس سے نجات کے لیے پاکستان بنایا گیا تھا۔ سینیٹر سرا ج الحق نے بابری مسجد کو شہید کرنے والے بدبختوں کو بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے بری کیے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ آج اگر امت میں کوئی صلاح الدین ایوبیؒ، قاسم یا غزنویؒ ہوتا تو مودی کو مسجدیں گرانے اور مسلمانوں کے قتل عام کی جرأت نہ ہوتی۔ شرقپور شریف سے نامہ نگار کے مطابق امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ہمارے حکمران لاوارث دشمن اپنی من مرضی کر رہا ہے۔ ہم بھارت کی خدمت کرتے ہیں وہ مسلمانوں کے مقدس مقامات کو تباہ کرتا نظر آرہا ہے کاش دنیا میں کوئی غیرت مند مسلم حکومت ہوتی تو مودی کو یقین ہوتا کہ اس ا قدام سے عالم اسلام کی طرف سے سخت ردعمل آئیگا تو وہ سو بار سوچتا آج ہماری مساجد اور مدارس لاوارث ہیں عالم اسلام اس وقت ایک قبرستان کی مانند ہے۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے پاکستان اسلام کے نام پر بنا اور اس ملک میں اسلام ہی کو نافذ کیا جائے۔ صاحبزادہ میاں جلیل احمد شرقپوری نے کہا پنجاب اسمبلی میں بل پاس ہونے کے باوجود بھی ابھی تک گورنر نے دستخط نہیں کئے۔ تمام قائدین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بل کو فوری طور پر دستخط کر کے منظور کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج پاکستان کے اندر سکون اور امن ہے تو وہ پاک فوج کی وجہ سے ہے۔ علامہ احسان الہی ظہیر سمیت اس موقع پر خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ آستانہ عالیہ کوٹ مٹھن شریف، پیر اختر رسول، مولانا معاویہ اعظم فاروقی، مولانا غیاث الدین ایم پی اے، پیر غلام رسول اوسی، پیر بابا اسلم حیدر ی، ڈاکٹرامجد حسین، علامہ محمد احمد لدھیانوی، علامہ عبدالروف فارقی، خواجہ اکمل اویسی نے بھی خطاب کیا۔
یکطرفہ احتساب جاری‘ نیب نے ریاست کے اندر ریاست بنا رکھی ہے: سراج الحق
Oct 01, 2020