سانحہ 30ستمبر:32سال میںبھی قاتل کیفر کردار تک نہیں پہنچے‘ ڈاکٹر یونس دانش

حیدرآباد (بیورو رپورٹ)جمعیت علماء پاکستان (نورانی)کے مرکزی ترجمان ڈاکٹر محمد یونس دانش نے کہا ہے کہ سانحہ 30ستمبرکو32سال گزر چکے ہیں لیکن افسوس اب تک حیدرآباد میں قتل عام کرنے والے سانحہ 30ستمبر کے قاتلوں کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایاجا سکاجس سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ حقوق یا موت کا نعرہ لگانے والوںنے قاتلوں سے ہاتھ ملا کرحیدرآباد کے مظلوموں کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے اور ہمیشہ اقتدار کی چوکھٹک کو جھک کر سلام کیا ہے اور گذشتہ 40سالوں سے اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیںاور اس وقت بھی وفاق میں دو وزارتیں ہونے کے باوجود حیدرآباد کے غیور شہری بنیادی شہری سہولتوں سے محروم انتہائی کسمپرسی کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں انہوں نے کہا کہ سانحہ 30ستمبر کے قاتلوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے اعلیٰ سطحی غیر جانبدار کمیشن تشکیل دیا جائے جو قتل و غارتگری کرنے والوں کے چہرے سے نقاب اتار کر انہیں قانون کے کہٹرے میں لا کھڑا کرے تحریک انصاف کی حکومت سانحہ30ستمبر کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا نعرہ لگاتی آئی ہے اب اس کا امتحان ہے کہ وہ اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھ کر حیدرآباد کے مظلوموں کی کس طرح دادرسی کرتی ہے یا پھر سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی طرح سانحہ 30ستمبر پر بھی مٹی پڑی رہے گی اور اس کے اصل مجرم قانون کی گرفت سے بچے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کے غیور عوام کو پھر سے لولی پاپ دینے کی مشق شروع ہو چکی ہے اور ایک مرتبہ پھر عصبیتوں کی آگ بھڑکانے کیلئے لسانی نعروںکوہوا دی جارہی ہے لسانیت اور صوبائیت کا نعرہ لگا کر ملک میں بدامنی اور افراتفری پیدا کی جارہی ہے سانحہ 30ستمبر کے شہیداء کے نام پرمگر مچھ کے آنسو بہا کرقوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے ۔
جبکہ قاتلوں کو گرفتار کرکے منطقی انجام تک پہنچانے تک کے مطالبات سے گریز کیا جارہا ہے ۔

ای پیپر دی نیشن