لاہور (اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے زیر زمین پانی کے تحفظ اور ماحولیاتی آلودگی کے متعلق کیس میں سموگ کے خاتمے کے حوالے سے کئے گئے اقدامات کی رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے پارکوں میں زیر زمین پانی نکالنے کی بجائے جمع شدہ پانی کے استعمال کی پالیسی وضع کرنے کا بھی حکم دیا۔ دوران سماعت عدالت نے گرین ہائوسز کے عدم قیام پر اظہار افسوس کیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ زیر زمین پانی کو بچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ عدالت نے شیراز ذکاء کی درخواست پر حکم دیا کہ سرکاری یا نجی ترقیاتی منصوبوں کی آڑ میں درختوں کے کٹائو کو روکا جائے۔ عدالت نے باور کروایا کہ ترقیاتی منصوبوں کی زد میں آنے والے درختوں کو محفوظ بنانے کیلئے حکم جاری کریں گے۔ شہری علاقوں میں موجود درختوں کو محفوظ بنانے کیلئے پی ایچ اے اپنے افسران تعینات کرے۔ لاہور کنکریٹ کا جنگل بن گیا مگر کسی نے گرین ہائوسز بڑھانے کی طرف توجہ نہیں دی۔ بلند وبالا عمارتوں کی چھتوں پر پھل دار پودے لگانے کی پالیسی وضع کی جائے۔ ایسے اقدامات سے درجہ حرارت میں واضح کمی آئے گی۔