کراچی (نیوز رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات 23اکتوبر کے بجائے 16اکتوبر کو اور ضمنی انتخابات اس کے بعدکروائے جائیں ،آئین کے آرٹیکل 245کے تحت پولنگ اسٹیشنز پرفوج اور رینجرز کے اہلکاروں کو تعینات کیا جائے ،جماعت اسلامی 2اکتوبر کو نیو ایم اے جناح روڈ پر عظیم الشان اور تاریخی ”ورکرز کنونشن “کرے گی ۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے جمعہ کو ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرسیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ودیگر بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کے خلاف6روزہ عوامی ریفرنڈم کو عوام کی جانب سے بھرپور پذیرائی ملی ہے ، ووٹوں کی گنتی جاری‘ 99فیصد شہریو ں نے تمام ناجائز ٹیکسوں کو مسترد کرتے ہوئے کے الیکٹرک کے لائسنس کو منسوخ اور فرانزک آڈٹ کرانے ، کلاءبیک کے 50ارب روپے عوام کو واپس دلوانے اور کے الیکٹرک کے سہولت کاروں کو بے نقاب کرنے کا مطالبہ کیا ۔گنتی مکمل ہونے کے بعدعوامی رائے کو عدالت عالیہ میں بھی پیش کریں گے اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔مسلح ڈکیتیوں ، لوٹ مار ، موٹر سائیکل اورموبائل چھیننے کی وارداتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں، سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ان کی روک تھام اور عوام کی جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو گئے ہیں ۔حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہاکہ پیپلزپارٹی کے سیاسی بنیادوں پر غیر قانونی وغیر جمہوری ایڈمنسٹریٹربری طرح ناکام ہوگئے وہ تین ارب روپے کا ٹیکس وصول کرنے کے لیے پریشان ہوتے رہے لیکن وہ اپنی ہی سندھ حکومت سے یہ نہیں پوچھ سکے کہ پی ایف سی ایوارڈ سے کراچی کو اس کا حصہ کیوں نہیں د یا جارہا اوراسی طرح موٹر وہیکل ٹیکس کے جو 70،80ارب روپے بنتے ہیں اس کا حساب بھی نہیں مانگ سکے۔