لاہور(خصوصی نامہ نگار)جمعیت علماءپاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیرمحمدزبیرنے کہا ہے کہ پاکستان کے حالات صرف اور صرف اس وقت سدھریں گے جب اس ملک میں نظام مصطفی نافذ ہوگا اورنظام مصطفی کا نفاذ علماءومشائخ ہی کرسکتے ہیں۔ اس وقت حزب اختلاف و حزب اقتدار دونوں جانب سے کوئی بھی علماءو مشائخ سے رہنمائی اور تعاون لینے کےلئے تیار نہیں۔ ان کی ہدایات پر عمل کرنے کےلئے تیار نہیں ہیں۔ ہم نے2018کے الیکشن سے پہلے عمران خان سے ملاقات کی تھی اور انہیں تمام مسالک کے علماءمشائخ نے ریاست مدینہ کےلئے اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی اور آج بھی ان سے کہتے ہیں کہ آپ اس ضمن میں علماءمشائخ کا تعاون لیں اور پھر امریکہ کی غلامی سے ملک کونجات دلاسکیں گے۔ حضرت شاہ رکن الدین الوری و حضرت شاہ مفتی محمدمحمود الوری کے سالانہ عرس کی تقریب سے کہا کہ ریاست مدینہ کے قیام کی جدوجہد کریں تو اس ملک میں نظام مصطفی کو اقتدار میں آنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔کانفرنس سے ڈاکٹر صاحبزادہ عزیرمحمودلازھری، صاحبزادہ فائزمحمود صاحبزادہ ربیع نے بھی خطاب کیا۔ اجتماع سے ایم این اے رانا محمد حیات، تجمل بیگ، ثروت منظور،صاحبزادہ عاطر محمود، ڈاکٹر محمدیونس دانش ،محسن محمودی، چودھری اسلام الدین، شاہد سلطان قادری، چودھری واحد اقبال، چودھری آصف خان ،ممتازخالد بھٹی سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ شخصیات نے شرکت کی۔